Categories: عالمی

پاکستان میں سات سالہ بہن سے شادی کے لیے دو نابالغوں پرتشدد کرنے والا شخص گرفتار

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 لاہور، 17؍جولائی</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دو نابالغ لڑکوں پر تشدد کرنے والے پاکستانی  شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے  جب ایک بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے گھر میں رہائش پذیر مرکزی ملزم ابوالحسن نے اپنے گھریلو ملازمین کو اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ ان کی نابالغ بہن سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ ملزم کو جمعہ کو ضلع بہاولپور میں چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا۔ مقامی  خبروں کے مطابق، پولیس نے ایک 7 سالہ بچی کو بھی برآمد کیا، جو دو بچوں کی بہن نکلی۔ بچوں میں سے ایک 10 سالہ کامران آجروں کے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ اس کا چھوٹا بھائی رضوان (6)زخمی ہوگیا۔ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ ابوالحسن نے پیر (روحانی معالج) ہونے کا دعویٰ کیا اور بچوں کے والد عرفان جو کہ حیدرآباد سندھ کا رہائشی ہے، ان کے پاس جایا کرتا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 لاہور انویسٹی گیشن کے ڈی آئی جی کامران عادل نے بتایا کہ مرکزی ملزم ابوالحسن خود ڈیرہ غازی خان میں رہنے والے ایک نام نہاد روحانی معالج کا پیروکار تھا۔  خبر وںکے مطابق، اس نے کہا کہ حسن نے عرفان کو بتایا تھا کہ ان کا پیر (ڈی جی خان میں) چاہتا ہے کہ وہ ایک کم عمر لڑکی سے شادی کرے۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ اس پر عرفان نے اپنی نابالغ بیٹی کی قربانی دینے پر آمادگی ظاہر کی اور مرکزی ملزم کے گھر پر منعقدہ ایک "روحانی تقریب" میں لڑکی کو حسن کے حوالے کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تفصیلات اس وقت سامنے آئیں جب پولیس ڈی جی خان میں رہنے والے حسن اور اس شخص (پیر) کے درمیان موبائل فون پر ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ڈی آئی جی نے کہا کہ پولیس کو دراصل ان فون کال ریکارڈنگ کے ذریعے دونوں لڑکوں کی بہن کے بارے میں پتہ چلا۔ ڈی آئی جی نے کہا، پوری ایپی سوڈ میں، بچوں کے والد کا کردار چونکا دینے والا تھا کیونکہ اس نے نہ تو اپنے آجروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے پولیس سے رابطہ کیا اور نہ ہی تفتیشی عمل کو آگے بڑھایا۔ بچوں کو ایک کمرے میں رسیوں سے باندھ کر تیز دھار آلات سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔  انہوں نے کئی گھنٹے تک ان کی پٹائی کی جس کی وجہ سے بڑے بچے کی موت ہو گئی، انہوں نے مزید کہا کہ خاندان کے دیگر افراد بشمول خواتین بھی وہاں موجود تھیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ڈی آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے اپنے طور پر مقامی مجسٹریٹ سے متوفی لڑکے کا پوسٹ مارٹم کرانے اور تدفین کی اجازت طلب کی۔  پولیس افسر نے کہا کہ ہم نے بچوں کے والد کے مقام کا پتہ لگایا ہے جو حیدرآباد میں کہیں مقیم تھا۔ ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ باپ کے خلاف اپنی نابالغ بیٹی کو حسن کو فروخت کرنے پر انسانی اسمگلنگ کا مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago