Categories: عالمی

پاکستان پولیس نے پارلیمنٹ لاجزپربولادھاوا،اپوزیشن قانون سازوں کی جبراً گرفتاریاں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد سے قبل، اسلام آباد پولیس نے جمعرات کی رات پارلیمنٹ لاجز پر دھاوا بول دیا اور ملک کی سب سے بڑی قانون سازی کے ادارے، قومی اسمبلی کے اہم اپوزیشن اراکین سمیت 19 کو گرفتار کر لیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دی نیوز انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا کہ پولیس کمانڈوز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری ڈی آئی جی (آپریشنز)کی سربراہی میں پارلیمنٹ لاجز کے ارد گرد جمع ہوئی۔ جھڑپ میں زخمی ہونے والے پی ایم ایل این کے رہنما خواجہ سعد رفیق کے حوالے سے بتایا گیا کہ ’ہم نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ لاجز میں داخل نہیں ہو سکتے لیکن پولیس اہلکار ڈٹے رہے اور طاقت کے ذریعے اندر داخل ہوئے‘۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ڈان کی خبر کے مطابق، پولیس کی کارروائی جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ایف)کی قیادت کی حفاظت کے لیے قائم ایک وردی پوش رضاکار فورس، انصار الاسلام کے ارکان کے پارلیمنٹ لاجز میں بڑی تعداد میں داخل ہونے کے بعد ہوئی۔ جے یو آئی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی (ایم این اے)صلاح الدین ایوبی نے پولیس کا یہ مطالبہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انصارالحق کے کارکنان ان کے مہمان ہیں اور قانونی طور پر ان کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ تھوڑی دیر بعد ایوبی کے عملے اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دی نیوز انٹرنیشنل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)کے متعدد اراکین پارلیمنٹ بھی اس وقت لاجز میں موجود تھے، جب کہ جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمان بھی پنڈال میں پہنچ گئے۔ موقع پر موجود ڈی آئی جی نے اہلکاروں کو میڈیا اہلکاروں کو عمارت سے باہر نکالنے کی ہدایت بھی کی کیونکہ وہ ایم این اے صلاح الدین ایوبی کے لاج کی طرف جا رہے تھے۔ پولیس کمانڈوز صلاح الدین ایوبی کے سوٹ میں گھس گئے اور انصار الاسلام کے کارکنوں کو گرفتار کر کے کمرے سے گھسیٹ کر باہر لے گئے، پولیس کی قیدی وین میں منتقل کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں پولیس کی کارروائی عمران خان کی گھبراہٹ کا ثبوت ہے۔  انہوں نے کہا کہ "اراکین پارلیمنٹ کے خلاف تشدد اور ان کی گرفتاریاں ناقابل برداشت ہیں، یہ کافی ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی آمرانہ کارروائیوں کے نتائج پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی( کی حکومت کے لیے اچھے نہیں ہوں گے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago