Categories: عالمی

پاکستان کی معاشی بدحالی دنیا کے لیے باعث تشویش ہے: ماہرین

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان میں سکڑتی ہوئی معیشت اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث ماہرین نے پاکستان کے مستقبل کے تاریک ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں سری لنکا کے خاتمے سے خطے میں تشویش ہے، وہیں پاکستان کا سقوط بھی تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔یشنل انٹرسٹ میگزین نے مشاہدہ   کیا کہ پاکستانی اشرافیہ یہ مانتے ہوئے انکار کی حالت میں رہتے ہیں کہ وہ جمود جس میں وہ وسیع تر معاشرے سے الگ ہو کر ایک متمول زندگی گزار رہے ہیں وہ مستقل ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ بلبلہ  پھول رہا ہے، اور نتیجہ خوبصورت نہیں ہوگا، ۔یوکرین روس تنازعہ نے پوری دنیا کی معیشت کو متاثر کیا ہے ۔ پہلے ہی معاشی بحران، کئی دہائیوں کی بدعنوانی، بدانتظامی اور غیر مستحکم طرز حکمرانی کا شکار پاکستان کی صورتحال خاصی مخدوش رہی ہے۔ اگرچہ بہت سے ممالک یوکرائنی یا روسی گندم یا غیر ملکی توانائی کی درآمدات پر منحصر ہیں، پاکستان کو دونوں کی ضرورت ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جولائی 2020 اور جنوری 2021 کے درمیان، پاکستان انڈونیشیا اور مصر کے بعد یوکرائنی گندم کی برآمدات کا تیسرا سب سے بڑا صارف تھا۔ نیشنل انٹرسٹ میگزین نے رپورٹ کیا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے نے پاکستان کو سخت نقصان پہنچایا ہے، جس سے اس کی درآمدات کی لاگت 2020 اور 2021 کے درمیان 85 فیصد سے زیادہ بڑھ کر تقریباً 5 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔30 جون 2022 کو پاکستان کے مالی سال کے اختتام پر، اس کا تجارتی خسارہ 50 بلین امریکی ڈالر کے قریب پہنچ گیا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 57 فیصد زیادہ ہے۔جون میں مہنگائی 20 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی جو ماضی قریب میں سب سے زیادہ ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 مئی میں پاکستان کے شماریات کے بیورو (پی بی ایس)نے بتایا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی( کے حساب سے مہنگائی کی شرح 13.76 فیصد تھی۔ مہنگائی 6.34 فیصد ماہ بہ ماہ  بڑھی اور جون میں سال بہ سال  21.32 فیصد تک پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان  کے مطابق رواں مالی سال ملک میں افراط زر کی شرح 18 سے 20 فیصد کی حد میں رہے گی۔  سٹیٹ بنک  آف پاکستان نے کہا،گھریلو طلب کی کھپت کو پورا کرنے کے لیے خوردنی تیل اور تیل کے بیجوں کے کھانوں کی درآمدات پر انحصار گزشتہ دو دہائیوں سے بڑھ رہا ہے 2020 میں 86 فیصد گھریلو خوردنی تیل کی کھپت 2000 میں 77 فیصد سے بڑھ کر درآمدات سے ہوئی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago