Categories: عالمی

سری لنکا کی معیشت کے زوال کے بعد چینی قرضوں کے جال پر پاکستان کی تشویش میں اضافہ، پاکستان کو دیوالیہ پن کا خوف تو نہیں؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسلام آباد، 25؍اپریل</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چین کے زیر تسلط سری لنکا اور نیپال کی گرتی ہوئی معیشتوں سے انتباہی سبق حاصل کرتے ہوئے، شہباز شریف حکومت نے چین پاکستان اکنامک کوریڈور اتھارٹی (سی پی ای سی اے) کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پاکستان کو اسی طرح کے  بحرانکی طرف جانے سے روکا جا سکے۔ پاک فوج کے زیر تسلط اس اتھارٹی کو اب از سر نو تشکیل دیا جائے گا اور اسے وزارت منصوبہ بندی اور ترقی میں شامل کیا جائے گا۔  اس اقدام سے نئی حکومت نے فوج سے اقتصادی پالیسی سازی دوبارہ چھین لی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
عمران خان کی حکومت کے دوران معاشی پالیسیوں پر فوج کا غلبہ رہا اور اختیار دبنگ گیم کا حصہ تھا۔ اس فیصلے کے لیے فوری اشتعال انگیزی چینی سرمایہ کاروں کو واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سی پیک پاور پراجیکٹس کی 37 فیصد سے زیادہ یا 1,980 میگاواٹ کو بند کر دینا ہے۔  کوئلے سے چلنے والے تین درآمدی پاور پلانٹس حبکو، ساہیوال اور پورٹ قاسم نے ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے اپنے دو میں سے ایک یونٹ بند کر دیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چینی بڑھتے ہوئے واجبات پر عمران خان کی سابقہ حکومت سے ناراض تھے۔  چنانچہ حکومت کی جانب سے 50 ارب روپے کی جزوی ادائیگی کے بعد بھی، چینی کمپنیوں نے 200 ارب روپے سے زائد کی ادائیگی میں حکومت کو بازو مروڑنے کے لیے پاور پلانٹس کے کام کو کم کرنے کا فیصلہ کیا۔  2014 میں سی پی ای سی انرجی پراجیکٹس فریم ورک معاہدے پر دستخط کے بعد سے زیر التواء گھومنے والے اکاؤنٹ کی تشکیل میں تاخیر پر چینی بھی پاکستان سے ناراض ہیں۔ نئی حکومت کے فیصلے کو اقتصادی پالیسیوں پر چینی تسلط کے نقصانات سے بھی حوصلہ ملا ہے۔  سری لنکا اور نیپال جیسی چینی غلبہ والی معیشتوں کے معاشی زوال نے صرف اس طرح کے فیصلے کو ایک ایسی معیشت کے لیے ناگزیر اور فوری بنا دیا ہے جو دم توڑ رہی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago