Categories: عالمی

طالبانی رنگ میں پاکستانی میڈیا، نیوز اینکر نے کیوں لائیو ٹی وی میں پہنا حجاب؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسلام آباد: ایک طرف پاکستانی وزیر اعظم عمران خان (<span dir="LTR">Pakistan PM Imran Khan</span>) مسلسل افغانستان (<span dir="LTR">Afghanistan</span>) میں طالبان کے اقتدار کو صحیح ٹھہرا رہے ہیں اور دنیا سے انہیں وقت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہیں پاکستانی میڈیا (<span dir="LTR">Pakistani Media</span>) بھی پیچھے نہیں ہے۔ اس نے بھی طالبان حکومت کے لئے پروپیگنڈہ مشنری کا کام شروع کردیا ہے۔ جمعہ کو ایک پاکستانی نیوز چینل کی اینکر (<span dir="LTR">TV News Anchor</span>) نے تو عجیب وغریب حرکت کردی۔ اس نے حجاب کو صحیح ٹھہراتے ہوئے لائیو کیمرے کے سامنے حجاب پہن کر دکھایا اور کہا کہ اسے پہننے سے سوچ نہیں بدلتی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کیا تھا پورا معاملہ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سما ٹی وی کی نیوز اینکر کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ اس لائیو ڈبیٹ میں پاکستانی پروفیسر پرویز ہڈ بھوئے بھی موجود تھے۔ جو بتا رہے تھے کہ اب پاکستانی یونیورسٹی میں بھی لڑکیوں کو حجاب پہننے کو کہا جا رہا ہے۔ اس کے جواب میں اینکر بھڑک گئی اور حجاب کی حمایت کی۔ انہوں نے اس موقع پر حجاب پہن کر دکھایا۔ ساتھ ہی کہا کہ حجاب پہننے سے  سوچ نہیں بدل جاتی ہے۔</p>
<blockquote class="twitter-tweet">
<p dir="ltr" lang="en">
Good on you girl for putting this man in his place. Unbelievable that a man of Pervez Hoodbhoy’s stature can make such outrageous comments against those wearing hijab. He needs treatment. <a href="https://twitter.com/hashtag/Pervezhoodbhoy?src=hash&ref_src=twsrc%5Etfw">#Pervezhoodbhoy</a> <a href="https://t.co/IpumFUGCYq">pic.twitter.com/IpumFUGCYq</a></p>
— Lubna U Rifat (@lubnaurifat) <a href="https://twitter.com/lubnaurifat/status/1438622615434846209?ref_src=twsrc%5Etfw">September 16, 2021</a></blockquote>
<script async src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8"></script><p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>پروفیسر پرویز نے ایسا کیا کہا تھا؟</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قائد اعظم یونیورسٹی کے پروفسیر پرویز ہڈ بھوئے نے کہا، ’میں نے سال 1973 سے پڑھانا شروع کیا، تب 47 سال پہلے ایک لڑکی بھی آپ بمشکل برقع میں دکھائی دیتی تھی۔ اب تو حجاب (برقع) عام ہوگیا ہے۔ اب تو عام لڑکی تو دکھائی ہی نہیں دیتی ہے۔ اور جب وہ کلاس میں بیٹھتی ہیں، حجاب میں لپٹی ہوئی تو ان کی ایکٹیویٹی کلاس میں بہت کم ہوجاتی ہے۔ یہاں تک کہ پتہ ہی نہیں چلتا کہ وہ کلاس میں ہیں یا نہیں‘۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago