Categories: عالمی

ترکی میں خاتون سمیت 7 فلسطینی پراسرار طورپر لاپتہ، پراسرار کہانی کا کیا ہے سچ؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انقرہ،06اکتوبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ترکی میں ایک خاتون سمیت کم سے کم 7 فلسطینی ایک ماہ کے اندرپراسرار طور پر ترکی میں لاپتہ ہو گئے ہیں۔ ان کے اہل خانہ کی اپیلوں اور فلسطینی حکام کی جانب سے اس معاملے کی پیروی کے باوجود ان کا سراغ نہیں لگایا جاسکا ہے۔میڈیا میں آنے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ترکی میں فلسطینی کمیونٹی کے دو افراد نے انکشاف کیا کہ آغاز میں ایک ماہ قبل 4 فلسطینی استنبول شہر میں اچانک لاپتہ ہوگئے تھے۔ کچھ دن بعد ایک اور کیس میں قونیا شہر سے ایک فلسطینی غائب ہوا۔ دو فلسطینی یونان۔ ترکی سرحد کے قریب جب کہ ایک خاتون چند روز قبل استنبول سے لاپتا ہوئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دونوں ذرائع نے مزید بتایا کہ لاپتہ ہونے والے غزہ کی پٹی کے الشاطی پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے احمد القیشاوی شامل ہیں جو گزشتہ 25 ستمبر کو اسٹروٹ کے علاقے میں غائب ہوا۔ عبدالرحمن ابو نواح الخلیل سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ بھی 25 ستمبر سے استنبول کے علاقے بیلیک میں غائب ہے۔غزہ سے تعلق رکھنے والیایک فلسطینی جس کی شناخت ناہض الکفارنہ کینام سے کی گئی ہے جو 13 ستمبر کو اسٹروٹ سے لاپتا ہے۔ جب کہ مہا الشاعر نامی ایک خاتون جو تین بچوں کی ماں ہے پچیس ستمبر سے غائب ہے۔غزہ سے تعلق رکھنے والے سامی الیازجی کو ترکی یونان کی سرحد کے قریب سے غائب کیا گیا۔ غزہ میں خان یونس کے سلیمان ابو غبن اور جینین کے برقین شہر سے تعلق رکھنے والے علاء الدین حمادہ جو پنکیٹ یونیورسٹی کا ایک طالب علم ہے 21 ستمبر استنبول سے لاپتا ہے۔ الخلیل کے محمد سلھب التمیمی سلجون یونیورسٹی کا ایک طالب علم ہے لاپتا ہونے والے افراد میں شامل ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دریں اثنا لاپتہ افراد کے اہل خانہ اور دوستوں نے ترکی میں فلسطینی سفیر اور تمام انسانی حقوق کے اداروں سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بچوں کی تلاش اور ترک حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے وکیل مقرر کیے ہیں تاہم ترک حکام ان فلسطینیوں کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کررہے ہیں۔ترکی میں فلسطینی سفارت خانے نے کہا ہے کہ اس نے اس معاملے کی انکوائری کے لیے ایک کرائسز سیل تشکیل دیا ہے۔ فلسطینی سفارت خانے کی طرف سے لاپتا ہونے والے فلسطینیوں کے بارے میں معلومات کے لیے ریاستی ایجنسیوں سے بھی رابط کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دوسری جانب ترکی میں مقیم ایک فلسطینی شہری نے انکشاف کیا ہے کہ لاپتہ افراد میں سے ایک فلسطینی سکولوں میں بطور استاد کام کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لاپتا افراد کو ترک سیکورٹی کے زیر حراست رکھنے کا امکان ہے، کیونکہ اس سے پہلے بھی اسی طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں۔ دو فلسطینی تاجر برسوں پہلے لاپتہ ہو گئے تھے۔ انہیں پچیس سال بعد بازیاب کرایا گیا۔ وہ ترکی کے سیکورٹی اداروں کی حراست میں تھے اور ان پر انقرہ مخالف ایک سیاسی گروپ سے تعلق کا الزام عاید کیا گیا تھا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago