عالمی

آسٹریلیا میں سدبھاؤنا تقریب میں مختلف مذہبی اور روحانی پیشواؤں کی شرکت

انڈین مینارٹی فاؤنڈیشن ، این آئی ڈی فاؤنڈیشن نئی دہلی اور نامدھاری سکھ  سوسائٹی نے یہاں عالمی امن کے لیے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے مقصد   سے 23 اپریل کو  وشوا سدبھاونا  تقریب  منعقد کی۔

این آئی ڈی فاؤنڈیشن کے چیف سرپرست سردار ستنام سنگھ سندھو؛ شریک بانی این آئی ڈی فاؤنڈیشن، ہمانی سود؛ آسٹریلوی ممبر پارلیمنٹ (ایم پی)، جیسن ووڈ؛ اینگلیکن چرچ کے بشپ فلپ ہگنس؛ آرتھوڈوکس چرچ کے ابانوب اٹلہ؛ برہما سمرن داس، بوچاسنواسی اکشر پرشوتم سوامی نارائن سنستھا  کے نمائندے، ابھیجیت بھیڈے، ہندو کونسل آسٹریلیا کے ممبر؛ احمدیہ مسلم کمیونٹی کے امتیاز نوید احمد؛ بھانتے ادھیسیلا، بدھ مت کے سربراہ؛ وکٹوریہ کے ہندو مندر سے سری نواسن؛ مصطفی پونا والا، داؤدی بوہرہ مسلم رہنما؛ بی اے پی ایس آسٹریلیا کے سیتیش بھوجانی؛ ویدانتا کمیونٹی کے سوامی سنیشتھانند اور ہرے راما ہرے کرشنا سماج کے سری رام داس نے اس سدبھاونا تقریب میں شرکت کی۔

اس میں احمدیہ مسلم کمیونٹی کے ڈاکٹر طارق بٹ، داؤدی بوہرہ مسلم کمیونٹی کے طحہ شاکر نے بھی شرکت کی۔ ستنام سنگھ سندھو نے  ایککتاب بھی پیش کی جو کہ سکھ برادری کے لیے پی ایم مودی کے تعاون اور کاموں پر ہے۔

سدبھاونا تقریب این آئی ڈی فاؤنڈیشن کی طرف سے شروع کی گئی ایک پہل ہے جس کا آغاز عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کے ’وسودھائیو کٹمبکم‘ کے وژن کو لے کر ہوا ہے جہاں انہوں نے پوری دنیا کو ’ایک خاندان‘ کے طور پر پکارا  ہے۔

 تقریب میں مذہبی رہنماؤں، دانشوروں، علماء، مبلغین اور محققین نے شرکت کی۔نامدھاری برادری کے روحانی پیشوا ستگورو ادے سنگھ نے کہا کہ مذہب سب کو متحد کرتا ہے اور مذہب کا مطلب محبت اور امن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے ہر میدان میں بے پناہ ترقی کی ہے لیکن حقیقی امن صرف مذہب کے ذریعے ہی ملتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم جنگ نہ کریں بلکہ عالمی امن کے لیے ہاتھ بٹائیں۔

انہوں نے کہا کہ “ہمیں علاقائی اختلافات سے بالاتر ہو کر مذہبی ہم آہنگی اور عالمی امن پر توجہ دینی چاہیے اور سب کو ایسا کرنے کی ترغیب دینی چاہیے،” انہوں نے مزید کہا کہ یہ کبھی بھی کسی قسم کے امتیاز کو فروغ نہیں دیتا۔

آسٹریلیا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر، سفیر من پریت ووہرا نے کہا کہ پی ایم مودی نے ہندوستان کی عالمی امیج کو بدل دیا ہے۔ اب مختلف عالمی مسائل پر ہندوستان کی آواز سنی جاتی ہے۔

 دنیا کی ہر قوم اپنے مسائل اور حمایت کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہندوستان ہر اہم عالمی گروپ بندی کا حصہ/ساتھی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سال جب ہندوستان جی20 کی صدارت سنبھال رہا ہے۔ جی20 کا لوگو، جسے ہندوستان نے وضع کیا ہے، اس کی ترغیب بھی ‘ واسودھائیو کٹمبکم’ کے تصور سے لیتی ہے۔

لوگو کہتا ہے  ‘ایک دنیا، ایک خاندان، ایک مستقبل۔ کیونکہ ہم سب کے لیے ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے کو خاندان سمجھیں اور محبت، امن، ہم آہنگی، خوشحالی اور بھائی چارے کا مشترکہ مستقبل رکھیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago