لندن 30، دسمبر
انسانی حقوق کے کارکن اور یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی(یو کے پی این پی) کے چیئرمین شوکت علی کشمیری نے گلگت بلتستان میں لوگوں کے بنیادی حقوق سے محرومی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان پر سخت تنقید کرتے ہوئے، حقوق کارکن نے کہا کہ گلگت بلتستان سابقہ ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے اور پاکستان کی پالیسی لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے اور بھارتی مداخلت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ایک ایسا ملک ہے جس نے ہمیشہ مذہبی جذبات کا استعمال کیا۔
علاقے میں پی او کے باشندوں کے خلاف مظالم عام ہیں۔ پی او کے میں لوگوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اور وہ بہت سے چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں جیسے مہنگائی، ناقص تعلیم اور صحت کی سہولیات۔ جب بھی وہ اپنے بنیادی حقوق کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، سیکورٹی ایجنسیاں اختلاف رائے کو دبانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتی ہیں۔
شوکت کشمیری، جن کا تعلق پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) سے ہے، نے اگست کے شروع میں کہا تھا کہ ان کے لوگوں کو 1948 کے بعد سے بدترین قسم کے امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جاتی ہیں۔
اس سے قبل شوکت کشمیری نے کہا تھا کہ پاکستان میں نئی حکومت کو عمران خان کے پیچھے چھوڑی گئی معاشی اور سیاسی گندگی کی میراث ملی ہے۔ کشمیری کارکنوں نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال میں مداخلت کے لیے بار بار عالمی برادری کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…