لندن،30 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
برطانوی نیشنل نیوز براڈکاسٹر برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کی ہندو مخالف پالیسی کے خلاف ہندوستانی نڑاد ہندو صف آرا ہونے لگے ہیں۔ درجنوں برطانوی ہندو تنظیموں نے بی بی سی کے مبینہ طور پر ہندو مخالف ایجنڈے کو فروغ دینے اور ہندو فوبک ہونے کے خلاف یہاں پورٹ لینڈ میں بی بی سی ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا۔ برطانیہ میں ہندوؤں نے اس احتجاج میں شامل ہونے کے لیے ٹوئٹر پر مہم شروع کی تھی۔
برطانوی ہندو تنظیموں کا الزام ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ٹارگیٹیڈ غلط معلومات کو مرکزی دھارے میں شامل برطانوی میڈیا دی گارڈین اور بی بی سی فروغ دیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں لیسسیسٹر میں ہندو برادری کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا۔ اس سے کئی دہائیوں کی کثیر ثقافتی ہم ا?ہنگی کے لیے مشہور لیسیسٹر کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔
احتجاج کے منتظمین کا کہنا ہے کہ بی بی سی کی بھارت اور ہندوؤں کو منفی انداز میں پیش کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اس مظاہرے کے ذریعے بی بی سی اور دی گارڈین کو ایک سخت پیغام بھیجا گیا ہے۔ان دونوں میڈیا گروپس نے لیسیسٹر اور برمنگھم سلسلہ واقعہ کی صحیح تصویر پیش نہیں کی۔
منتظمین نے واضح کیا ہے کہ بی بی سی کے خلاف احتجاج ستمبر کے آخر میں دی گارڈین اخبار کے خلاف احتجاج کے بعد کیا گیا ہے۔ اس دوران اخبار کے دفتر کے باہر احتجاجی پلے کارڈ رکھے گئے تھے۔
ان میں اس اخبار میں شائع ہونے والے مضامین بھی شامل تھے جو ہندوستان اور ہندوؤں کو عدم برداشت اور انتہا پسند قرار دیتے ہیں۔منتظمین نے مظاہرے سے قبل ایک بیان بھی جاری کیا جس میں بی بی سی کی جانب سے غیر معمولی طور پر شدید مذمت کی گئی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…