گلگت7، دسمبر
مقامی میڈیا کے مطابق، پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے اسکردو قصبے کے رہائشیوں نے علاقے میں بجلی کی بندش اور گندم کی قلت پر حکام کے خلاف احتجاج کیا۔
ڈان کے مطابق، مظاہرین نے لالٹینوں کے ساتھ مارچ کیا اور قصبے کے حسینی چوک میں حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لبیک کہتے ہوئے دھرنے میں کئی سیاسی اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی۔
کس نے کیا کہا؟
کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ اسکردو کو شدید سردی کے درمیان 22 گھنٹے تک بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔مظاہرین نے گلگت بلتستان حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور’ہمارے عذاب سے بے حسی‘ کی مذمت کی۔
بجلی کی بندش ہی واحد مسئلہ نہیں ہے جس سے شہری پریشانی کا شکار ہیں، گندم کی قلت بھی ایک ایسا مسئلہ ہے جو شہریوں میں مایوسی کو ہوا دیتا ہے۔
روزنامہ ڈان کی خبر کیا کہتی ہے؟
ڈان کی خبر کے مطابق، عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہ نجف علی اور انجمن تاجران اسکردو کے صدر غلام حسین اطہر کے مطابق، سبسڈی والا آٹا مارکیٹ سے تقریباً غائب ہو گیا تھا کیونکہ وفاقی حکومت نے اس علاقے میں سپلائی روک دی تھی۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ منتخب نمائندوں نے روٹی اور مکھن کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی اور جب بھی عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ان میں سے اکثر اپنے آپ کو نایاب کر لیتے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…