اسلام آباد۔ 6؍ مارچ
افغانستان میں طالبان کا دوبارہ سر اٹھانا پاکستان کے لیے مہلک ثابت ہو رہا ہے، کیونکہ افغان طالبان کی عسکریت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نہ صرف افغانستان کی سرحد سے ملحق پاکستان کے قبائلی علاقوں میں بلکہ دیگر جگہوں پر بھی فائدہ اٹھا رہی ہے۔
افغان ڈاسپورہ نیٹ ورک کے مطابق، ٹی ٹی پی اپنے پیادہ سپاہیوں کے ساتھ، بغیر کسی رکاوٹ کے افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں تلاش کر رہی ہے۔ 17 فروری کو ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں نے کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دھاوا بول دیا، جس کے نتیجے میں عسکریت پسندوں اور مختلف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان کئی گھنٹے تک لڑائی جاری رہی۔
حملے میں 4 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔ ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے تینوں دہشت گرد مارے گئے۔ اس طرح کا بزدلانہ حملہ پاکستان کے اندر اس مخصوص دہشت گرد تنظیم کی طرف سے آزادی کی سطح کو ظاہر کرتا ہے۔ ٹی ٹی پی نے پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے افسران پر مزید حملوں کی وارننگ دی ہے۔
ٹی ٹی پی نے ایک بیان میں کہاپولیس اہلکار غلام فوج کے ساتھ ہماری جنگ سے دور رہیں، ورنہ اعلیٰ پولیس افسران کے محفوظ ٹھکانوں پر حملے جاری رہیں گے۔اس میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ حملہ اسلام کے تمام دشمنوں اور پاکستان کے تمام سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک پیغام ہے کہ ٹی ٹی پی ملک میں نفاذ شریعت کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔
افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد سے، ٹی ٹی پی کے عسکریت پسند پورے پاکستان میں ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں، مختلف پولیس اہلکاروں، تھانوں، چیک پوسٹوں وغیرہ پر حملے کر رہے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…