برطانیہ میں بورس جانسن کے مستعفی ہونے کے بعد وزیر اعظم کے عہدے کی دوڑ میں لز ٹرس کے ہاتھوں شکست کھانے والے ہندوستانی نڑاد رشی سنک ایک بار پھر اس دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں۔ انہیں وزیراعظم کے عہدے کا دعویٰ کرنے کے لیے درکار 100 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔
برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کی جانب سے وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد حکمران کنزرویٹو پارٹی نے نئے امیدوار کی تلاش شروع کردی ہے۔
اس بار وزارت عظمیٰ کے دعوے کے لیے کم از کم ایک سو ارکان پارلیمنٹ کی حمایت کی شرط رکھی گئی ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں کنزرویٹو پارٹی کے کل 357 ارکان پارلیمنٹ ہیں۔
خیال کیا جا رہا تھا کہ سابق وزیر اعظم بورس جانسن ایک بار پھر وزیر اعظم کے عہدے کا دعویٰ کریں گے لیکن فی الحال ایسا ممکن نظر نہیں آ رہا۔ جی ہاں، لز ٹرس کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنے والے بھارتی رشی سنک ایک بار پھر سنجیدہ دعویدار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ٹوبیاس ایل ووڈ نے کہا ہے کہ رشی سنک کو 100 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔ اس سے قبل سنک کے لیے 82 ایم پی ایز کی حمایت کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ لیکن ٹوبیاس ایل ووڈ نے ٹویٹ کیا اور واضح کیا کہ سنک کو 100 ایم پیز کی حمایت حاصل ہے۔برطانیہ کے سیکورٹی سیکرٹری ٹام ٹگینٹ نے بھی سنک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاسی کھیل کا نہیں ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…