ماسکو،26دسمبر(انڈیا نیرٹیو)
روسی صدر ولادی میر پوتین نے کہا ہے کہ ان کا ملک یوکرین میں جنگ میں ملوّث تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کوتیار ہے لیکن کیف اور اس کے مغربی حامیوں نے مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔
صدرولادیمیر پوتین نے اتوار کو سرکاری ٹیلی ویڑن چینل روسیا ون سے نشر ہونے والے انٹرویو میں کہا کہ ’’ہم قابل قبول حل کے لیے ہر ایک کے ساتھ بات چیت کوتیار ہیں لیکن یہ اب دوسرے فریق پرمنحصر ہے اور ہم مذاکرات سے انکار کرنے والے نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ روس یوکرین میں’’صحیح سمت‘‘ میں کام کررہا ہے کیونکہ مغرب، امریکاکی قیادت میں، روس کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔واشنگٹن اس بات سے انکارکرتا ہے کہ وہ روس کے خاتمے کی سازش کر رہا ہے۔
’’مجھے یقین ہے کہ ہم صحیح سمت میں کام کر رہے ہیں، ہم اپنے قومی مفادات، اپنے شہریوں، اپنے لوگوں کے مفادات کا دفاع کر رہے ہیں۔ہمارے پاس اپنے شہریوں کی حفاظت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے‘‘۔
ان کا کہنا تھا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مغرب کے ساتھ جیو پولیٹیکل تنازع خطرناک سطح پر پہنچ رہا ہے، صدرپوتین نے کہا:’’مجھے نہیں لگتا کہ یہ تنازع اتنا خطرناک ہے‘‘۔انھوں نے کہا کہ مغرب نے 2014 میں میدان انقلاب کے مظاہروں میں روس نواز صدر کا تختہ الٹ کر یوکرین میں تنازع کا آغاز کیا تھا۔
اس انقلاب کے فوراً بعد ہی روس نے کریمیا کا الحاق کرلیاتھا اورروسی حمایت یافتہ علاحدگی پسند قوتوں نے مشرقی یوکرین میں فوج کے خلاف جنگ شروع کردی تھی۔صدرپوتین نے کہا،’’دراصل، یہاں بنیادی چیز ہمارے جیو پولیٹیکل مخالفین کی پالیسی ہے جس کا مقصد تاریخی طور پرروس کو الگ تھلگ کرنا ہے‘‘۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…