Categories: عالمی

سندھ ہاؤس حملہ عمران خان حکومت کی طرف سے’ غنڈہ گردی’ کا مظاہرہ: پاکستانی میڈیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسلام آباد،22 مارچ</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سندھ ہاؤس پر حالیہ حملہ عمران خان کی حکومت کی طرف سے "غنڈہ گردی" کا ایک ڈھٹائی کا مظاہرہ تھا اور جس انداز میں پاکستان کے وزیر اعظم اور ان کے معاونین فواد چوہدری اور شیخ رشید نے اسلام آباد میں 10 لاکھ لوگوں کو لانے کی دھمکی دی تھی وہ کچھ نہیں ہے۔یہ صرف  پاکستان کے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے درمیان بلیک میل کرنے کی کوشش ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس اقدام کی پیپلز پارٹی کے رہنماؤں بشمول سابق صدر آصف علی زرداری نے بھرپور مذمت کی، جن کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے وفاقی تشخص کو ٹھیس پہنچی ہے۔ زرداری نے کہا کہ اگر عمران خان کے پاس کافی تعداد ہوتی تو وہ پارلیمنٹ لاجز اور سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے کی بجائے ایوان میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے۔  وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے قبل پاکستان سیاسی بحران سے گزر رہا ہے جب اس کی جماعت کے درجنوں ارکان نے حکمراں جماعت سے علیحدگی اختیار کرلی۔  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان اسمبلی اور کارکنوں نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر دھاوا بول کر مرکزی دروازہ توڑ دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پی ٹی آئی کے کارکنان منحرف ارکان کے خلاف مشتعل ہوگئے جو عمارت کے اندر مقیم تھے۔ سندھ ہاؤس حملے نے حکمران حکومت کے لیے نہ صرف اندر بلکہ بیرون ملک بھی تنقید کی ہے۔  اپوزیشن لیڈروں نے اس حملے پر سخت تنقید کی۔  پاکستانی میڈیا کے مطابق عمران خان اب جو بھی سیاسی کھیل کھیلنا چاہیں، وہ ہر کھیل ہارنے والے ہیں۔  جس طرح وہ ان دنوں اسلام آباد میں 10 لاکھ ہمدردوں کو اکٹھا کرنے کی کالوں کے ساتھ اپوزیشن کو دھمکیاں دے رہے ہیں اس سے پارٹی کے اندر ہی کافی بحث چھڑ گئی ہے۔ لیکن اسٹیبلشمنٹ بہت ہوشیار ہے اور اب غیر مقبول اور عوام دشمن عمران خان حکومت کی حمایت کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتی۔  یہاں تک کہ اسٹیبلشمنٹ بھی اب ناراض لوگوں کے ردعمل سے خوفزدہ ہے جو بے روزگاری اور مہنگائی سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسٹیبلشمنٹ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اور اس خوف سے فاصلہ برقرار رکھے ہوئے ہے کہ اگر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان موجودہ محاذ آرائی میں عمران خان کی حکومت کو کوئی مدد دی گئی تو عوام میں یہ ناخوش اور ناراض لوگ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بھی اٹھ سکتے ہیں۔  اقتدار کا جنون، مخالفین سے سیاسی اختلافات، عمران خان کی جانب سے ان دنوں کھیلی جا رہی چالاک سیاست اور سندھ ہاؤس پر حالیہ حملہ، ان سب نے مل کر انہیں دوستوں سے زیادہ دشمنوں کو ’’جیت‘‘  دی ہے۔ آج عمران خان سیاسی طور پر بہت کمزور، غیر مستحکم اور بہت زیادہ معذور ہیں۔  پاکستان کے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اقتدار کی سیاست میں مغرور لوگوں کو تخت سے ہٹانے کے لیے مزید دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago