Categories: عالمی

افغانستان کی مشکلات کی اصل جڑ طالبان، افغانیوں کو ملکی تاریخ میں سب سے مشکل حالات کا سامنا: ماہرین

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کابل ۔21 جنوری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
افغانستان میں مقیم لوگ کابل کے سقوط کے بعد سے طالبان کے مظالم کی ہولناکیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایک ماہر کا خیال ہے کہ طالبان ہی افغانستان کی تمام مشکلات کی جڑ ہیں اور ان کے دور حکومت میں لوگ اس کا سامنا کر رہے ہیں۔افغانستان میں اس  وقت  ملکی تاریخ کا سب سے مشکل منظر ہے۔ ریڈ لینٹر اینالیٹیکا نے جمعرات کو "طالبان کی حکمرانی کے علاقائی اور عالمی اثرات: افغان آوازیں" کے عنوان سے ایک ویبینار کی میزبانی کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ریڈ لینٹر اینالیٹیکا  نے  ایک پینل کا اہتمام کیا جس میں انسانی حقوق، سلامتی اور جنوبی ایشیا کی جغرافیائی سیاست کے شعبوں کے ماہرین شامل تھے۔ قومی سلامتی کونسل کے دفتر کے سابق ترجمان کبیر حقمل نے کہا، "طالبان کی حکومت نے ایک ایسے بحران کو جنم دیا ہے جو ایک انسانی بحران ہے، ایک قومی بحران ہے، اس کے ساتھ ساتھ ایک اقتصادی بحران اور ایک سیاسی بحران ہے۔ طالبان کی طرف سے لایا گیا ہے، جسے علاقائی اور کچھ بین الاقوامی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے۔" حقمل نے کہا کہ ایسا کوئی تنازعہ نہیں ہے جس سے لاکھوں لوگ مارے جائیں لیکن عام افغان قوم کو چھوڑنے پر مجبور ہیں جب کہ لاکھوں لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، لاکھوں خواتین کو تعلیم تک رسائی حاصل نہیں ہے، اور افغان کمیونٹی کا طالبان کی حکومت پر اعتماد کا فقدان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کی کارروائیوں کو آئی ایس آئی کے کارندوں اور پاکستانی اور چینی حکومتوں کی حمایت حاصل ہے۔ ہر روز، خواتین اور افغانستان کی نسلی برادریوں کے ارکان سڑکوں پر مارچ کرتے ہیں، طالبان کی حکومت کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 طالبان کی واپسی نے ایک اور تباہی کی راہ متعین کر دی ہے جس کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، وہاں  ایک اور انقلاب کی ضرورت ہے۔ حقمل نے نوٹ کیا کہ طالبان جمہوری طریقے سے کام کرنے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ وہ عوامی رائے کو مسترد کرتے ہیں اور انتخابات اور میڈیا کوریج سے انکار کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان افغانستان کی تمام مشکلات کی "جڑ" ہیں اور ان کے زیر اقتدار افغان ملکی تاریخ کے سب سے مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ افغانستان کو فراہم کی جانے والی انسانی امداد کے بارے میں بات کرتے ہوئے حقمل نے کہا کہ کئی غیر ملکی گروپ اور تنظیمیں لاکھوں ڈالر کی امداد فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن ان کی کوششیں بڑی حد تک بے اثر ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "جب دو دہائیوں سے جمہوری طریقے سے کام کرنے والی حکومت اچانک اقتدار سے دستبردار ہو جاتی ہے، تو یہ تنظیمیں ایسے وقت میں جب افغان انتظامی نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہوتا ہے، ملک میں پیسہ لگا کر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر سکتیں۔"</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago