Categories: عالمی

وزیراعظم نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان میتری سیتو کا افتتاح کیا

<h3 style="text-align: center;">
وزیراعظم نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان میتری سیتو کا افتتاح کیا</h3>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان میتری سیتو کا افتتاح کیا۔ انہوں نے تریپورہ میں بنیادی ڈھانچے کے کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر تریپورہ کے گورنر اور وزیراعلیٰ موجود تھے۔ اس موقع پر بنگلہ دیش کی وزیراعظم کا بھی ویڈیو پیغام بھی سنایا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/maitri_setu.jpg" style="width: 750px; height: 511px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="RTL"><span dir="RTL"> تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تریپورہ پچھلے 30 سال کی حکومتوں اور پچھلے 3 سال کی دوہرے انجن والی حکومت کے درمیان واضح فرق کا تجربہ کر رہا ہے۔ گزشتہ برسوں میں بدعنوانی اور کمیشن کے کلچر کی جگہ اب فوائد براہ راست فیض پانے والوں کےکھاتوں میں پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے ان ملازمین کا بھی ذکر کیا جو تنخواہوں سے پریشان تھے اور اب وہ 7ویں تنخواہ کمیشن کے مطابق تنخواہ پا رہے ہیں۔ پہلی مرتبہ تریپورہ میں ایم ایس پی کا تعین کیاگیا، جہاں کسانوں کو اپنی پیداوار فروخت کرنے میں بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنے کی عادت تھی۔ انہوں نے اس بات کو اجاگرکیا کہ پہلے کی ہڑتالوں کے کلچر کی جگہ اب کاروبار میں آسانی کا ماحول ہے۔نئی سرمایہ کاریوں نے  بند ہوتی ہوئی صنعت کا  پرانا پس منظر تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حجم کے اعتبار سے تریپورہ کی برآمدات میں 5 گنا اضافہ ہوا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے بتایا کہ گزشتہ 6 برسوں میں مرکزی حکومت نے تریپورہ کی ترقی کی تمام ضرورتوں کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کےلئے مرکزی رقم مختص کئے جانے میں قابل قدر اضافہ کیاگیا ہے۔ تریپورہ کو 2009 سے 2014 کے درمیان مرکزی ترقیاتی اسکیموں کےلئے 3500 کروڑ روپے ملے تھے،جبکہ 2014 سے 2019 کے درمیان تریپورہ کو 12000 کروڑ روپے سے زیادہ فراہم کئے گئےہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے دوہرے انجن والی حکومت کے فوائد کواجاگر کیا ۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ایسی ریاستیں جہاں ڈبل انجن کی حکومتیں  نہیں ہیں، وہاں غریبوں، کسانوں اور خواتین کو مستحکم کرنے والی اسکیموں کو نافذ نہیں کیاجاتا یا ان میں پیش رفت بہت سست ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ ڈبل انجن کی حکومت تریپورہ کو مستحکم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت نے تریپورہ کو بجلی کی کمی والی ریاست سے تبدیل کر کے اضافی بجلی والی ریاست بنا دیا ہے۔ انہوں نے ریاست میں2 لاکھ دیہی مکانوں کو پینے کے پانی والے کنکشن فراہم کرنے، ڈھائی لاکھ مفت گیس کے کنکشن فراہم کئے جانے، تریپورہ کے ہر گاؤں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک بنائے جانے، 50 ہزار حاملہ خواتین کو ماترو وندنا یوجنا کے فوائد فراہم کئے جانے اور 40 ہزار غریب کنبوں کو ان کے نئے مکان ملنے  جیسےڈبل انجن والی حکومت کے ذریعے تبدیلی کے اقدامات کو اجاگر کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے کہا کہ کنکٹی وٹی سے متعلق بنیادی ڈھانچے میں پچھلے تین برسوں میں زبردست بہتری آئی ہے۔ انہوں نے تریپورہ میں ہوائی اڈے  کے کام میں تیزی  اور  انٹرنیٹ میں زبردست تبدیلی ، ریل رابطے  اور آبی گزر گاہوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے تری پورہ کے لئے   ہیرا ترقی  یعنی  ہائی ویز ، آئی –ویز ، ریلویز  اور ایئر ویز  کے بارے میں بات کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے کہا کہ  کنکٹی وٹی ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان نہ صرف دوستی کو مستحکم کر رہی ہے بلکہ کاروبارکے لیے بھی ایک مضبوط رابطہ فراہم کر رہی ہے۔ انہوں بتایا کہ پورے خطے کو  شمال مشرقی ہندوستان  اور بنگلہ دیش کے درمیان  تجارتی راہ داری کے طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے اس بات  پر زور دیا کہ حالیہ برسوں میں جن ریل اور  آبی کنکٹی وٹی کے پروجیکٹوں کو شروع کیا گیا ہے، انہیں اس پل کے ذریعے  تقویت ملی ہے۔ اس سے جنوبی آسام ، میزورم  اور منی پور کے ساتھ ساتھ تری پورہ اور بنگلہ دیش اور جنوب مشری ایشیاء کے درمیان کنکٹی وٹی میں بہتری آئے گی۔ جناب مودی نے کہا کہ   یہ پل  بنگلہ دیش میں بھی  اقتصادی مواقع میں اضافہ کرے گا۔ وزیراعظم نے  پل کے پروجیکٹ  کو مکمل کرنے میں بنگلہ دیشی حکومت اور بنگلہ دیش کی وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس پل کے لئے سنگ بنیاد  اُن کے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران  رکھا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/india_and_ban2.jpeg" style="width: 750px; height: 428px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے کہا کہ اب لوگوں کو شمال مشرق میں سپلائی کے لیےصرف سڑکوں پر ہی منحصر رہنا نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش  کی  چٹگانگ بندر گاہ  کو  دریا کے راستے  شمال مشرق سے  جوڑنے کی  کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبروم میں  آئی سی پی ایک مکمل لاجسٹک مرکز کے طور پر کام کرے گا، جس میں  گودام اور  کنٹینروں کی  ٹرانس شپ منٹ سہولیات  موجود ہوں گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
فینی  دریا پر بنے اس پل کی وجہ سے اگرتلہ  ہندوستان میں  ایک بین الاقوامی بندرگاہ  کا سب سے قریبی شہر بن جائے گا۔  جناب مودی نے کہا کہ قومی شاہراہ نمبر ۔8 اور قومی شاہراہ نمبر ۔ 208 کو چوڑا کرنے سے متعلق پروجیکٹ، جن کے لیے سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، بندر گاہ سے شمال مشرق کی کنکٹی وٹی کومضبوط کرے گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے  کہا کہ آج  کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے اور یہ  اگرتلہ کو  ایک اچھا شہر بنانے کی  کوشش  ہے۔ نیا مربوط کمان سینٹر ٹریفک سے متعلق مسائل اور جرائم  کو روکنے میں  تکنیکی مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے  کہا کہ اسی طرح کثیر سطحی پارکنگ، تجارتی کمپلیکس اور  ہوائی اڈے کو  جوڑنے والی سڑک کے چوڑے ہونے سے، جن کا آج افتتاح کیا گیا ہے، اگرتلہ میں رہن سہن میں آسانی اور  کاروبار کرنے میں آسانی  میں مزید بہتری  پیدا ہوگی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 وزیراعظم نے کہا کہ دہائیوں پرانی برو مہاجرین کے  مسئلے  کا حکومت کی کوششوں کی وجہ سے حل تلاش کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے  امید ظاہر کی کہ 600 کروڑ روپے کا  پیکج برو لوگوں کی زندگی میں ایک مثبت تبدیلی لائے گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم ریاست کی مالا مال ثقافت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  اگرتلہ ہوائی اڈے کا نام بدل کر  مہاراجہ  بیر بکرم کشور  مانکیہ  کے نام کرنے سے  اُن کے تریپورہ کی ترقی کے ویژن کے احترام کا اظہار ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے  تھنگا دار لونگ، ستیہ رام ریانگ اور  بینی چندر جماتیہ جیسے لوگوں کی عزت افزائی  کا مو قع ملنے پر خوشی کا اظہار کیا، جنہوں نے  تری پورہ  کی مالا مال ثقافت اور ادب کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ  پردھان منتری ون دھن یوجنا  کے تحت بانس پر مبنی  مقامی فن کو  فروغ دیا جا رہا ہے، جس سے  مقامی قبائل کو نئے مواقع حاصل ہور ہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
تری پورہ حکومت کو تین سال مکمل کرنے کے لیے مبارک باد دیتے ہوئے جناب مودی امید ظاہر کی کہ ریاستی حکومت تری پورہ کے عوام  کی خدمت کرتی رہے گی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago