Categories: عالمی

طالبان کی ایئرپورٹس کا نظام چلانے کے لیے یورپی یونین سے مدد کی درخواست

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دوحہ،29نومبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یورپی یونین اور طالبان کے اعلیٰ حکام کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں گذشتہ روز ہونے والی ایک ملاقات میں طالبان نے افغانستان کے ایئر پورٹس کا نظام چلانے میں یورپی یونین سے مدد کی درخواست کی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا مطلب ان کی عبوری حکومت کو قطعاً تسلیم کرنا نہیں ہے، بلکہ یہ مذاکرات یورپی یونین اور افغان عوام کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مذاکرات میں طالبان کے وفد کی نمائندگی وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کی ہے۔ جبکہ صحت اور تعلیم کے وزرا کے علاوہ مرکزی بینک کے گورنر، وزارت خارجہ، خزانہ، داخلہ اور انٹیلی جنس ڈائریکٹریٹ کے حکام بھی وفد میں شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یورپی یونین کی طرف سے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے ٹومس نکلسن نے وفد کی نمائندگی کی جس میں یورپی کمیشن کے انسانی امداد، بین الاقوامی شراکت داری اور نقل مکانی سے متعلق حکام بھی شریک تھے۔یورپی یونین نے بیان میں مزید کہا ہے کہ طالبان نے گزشتہ بیس سالوں میں ان کے خلاف کام کرنے والے افغانوں کو عام معافی دینے کے وعدے پر عمل درآمد کی مکمل یقین دہانی کروائی ہے۔یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات میں طالبان نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ افغانوں اور غیر ملکیوں کو ان کی خواہش کے مطابق افغانستان سے نکلنے کی اجازت ہے۔بیان کے مطابق طالبان اور یورپی یونین نے افغانستان میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، تاہم یورپی یونین نے انسانی امداد جاری رکھنی کی یقین دہانی کروائی ہے۔یورپی یونین نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ جامع حکومت کے قیام، جمہوریت کے فروغ، لڑکیوں کے لیے تعلیم کی برابر فراہمی کو یقینی بنائیں۔یورپی یونین نے طالبان سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی گروہ کو افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے سے روکیں گے جو دوسروں کی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر طالبان نے یورپی یونین کی شرائط تسلیم کیں تو مزید مالی امداد فراہم کی جا سکتی ہے جس سے افغان عوام کو براہ راست فائدہ پہنچ سکے۔طالبان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اسلامی اصولوں کے مطابق انسانی حقوق کی پاسداری کریں گے اور افغانستان سے انخلا ہونے والے سفارتی عملے کی ایک مرتبہ پھر ملک میں واپسی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>طالبان حکومت کی سیاستدانوں اور سرکاری حکام کو ملک واپسی کی پیش کش</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
افغانستان کی طالبان حکومت نے سابق سرکاری حکام اور سیاستدانوں کو ملک میں واپسی کی پیشکش کردی۔کابل سے جاری بیان میں نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی نے اہم اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ سابق افغان حکام کو افغانستان میں شہریوں کے طور پر رہنے کا حق حاصل ہے۔نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ سابق افغان حکام واپس آکر بطور افغان شہری زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago