ہمیں 1999 کے بعد سے خطے میں سب سے زیادہ زلزلے کے نقصان کا سامنا : ہالک اوزنر
انقرہ ،09فروری (انڈیا نیرٹیو)
ترکیہ اور شام میں زبر دست آئے زلزلے میں تباہی سے دنیا حیران ہے اور پوری دنیا متاثرین کی بحالی کو ہمدردی سے دیکھ رہی ہے اس دوران ترکیہ سے ایک اور بڑی تباہی کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ’’کانڈیلی زلزلہ تحقیق ‘‘ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہالوک اوزنر نے خبردار کیا ہے کہ کہرمان مرعش میں آنے والا 7.4 شدت کا زلزلہ بحیرہ روم میں سونامی کا سبب بن سکتا ہے۔
امریکی نیٹ ورک “سی این این” کو انٹرویو دیتے ہوئے اوزنر نے کہا کہ ہمیں 1999 کے بعد اس خطے میں آنے والے زلزلے سے ہونے والے سب سے بڑے نقصان کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اندازہ ہے کہ زلزلہ مشرقی اناطولیہ کے علاقے میں آیا جس کی وجہ سے 180 کلومیٹر تک شگاف پڑ گیا۔ ہمیں سب سے زیادہ نقصان دہ زلزلے کا سامنا ہے جو اس خطے میں 17 اگست 1999 کے زلزلے کے بعد آیا تھا۔
اوزنر نے مزید کہا کہ آفٹر شاکس مہینوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ یہ مدت ایک سال تک طویل ہو سکتی ہے۔ ہمیں اس خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کہ زلزلہ بحیرہ روم کے علاقے میں سونامی کا باعث بنے گا۔ ہم نے 14 ممالک کو اس سے آگاہ کر دیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…