Categories: عالمی

غلجہ کے قتل عام کے 25 سال گزرنے کے بعد بھی، اویغور اب بھی احتساب کے منتظر

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
واشنگٹن ۔ 15 فروری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سنکیانگ میں 1997 کے غلجا قتل عام کے واقعے کو اویغور مسلمانوں کے خلاف چینی بربریت کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ گلچہرہ ہوجا نے ریڈیو فری ایشیا (آر ایف اے) میں لکھتے ہوئے کہا کہ واقعے کے 25 سال گزرنے کے بعد بھی اویغور اب بھی احتساب کے لیے زور دے رہے ہیں۔ نوجوان ایغوروں نے اس دن مذہبی جبر اور نسلی امتیاز کے خاتمے کے لیے احتجاج کیا جس کے نتیجے میں بہت سے لوگ مارے گئے۔ ہوجا نے کہا کہ اس قتل عام میں تقریباً 200 سو لوگ مارے جا سکتے ہیں ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایک رپورٹ کے مطابق ہزاروں لوگ مارے جا سکتے ہیں ۔لیکن ہوجا نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی سطح پر بہت کم توجہ دی گئی تھی۔اویغور اب بیجنگ میں 2022 کے سرمائی اولمپکس کے موقع کو استعمال کر رہے ہیں تاکہ دنیا کی توجہ اس قتل عام کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔ آر ایف اے  نے رپورٹ کیا کہ وہ غلجا کی برسی کو اس دن کیا ہوا اس کی بین الاقوامی تحقیقات پر دباؤ ڈالنے اور خونریزی کے پیچھے والوں کا احتساب کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
عالمی ایغور کانگریس (<span dir="LTR">WUC</span>) کے صدر ڈولکن عیسیٰ نے کہا، "25سال قبل، غلجا کا قتل عام چینی حکام کی طرف سے ایغور لوگوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک اور اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی پر اس کے کریک ڈاؤن کی مثال تھا۔اب، چینی حکومت کی نسل کشی کی پالیسیاں اس بات کو یقینی بنا رہی ہیں کہ ایغور لوگوں کو دوبارہ بولنے سے روکا جائے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago