یوکرین کا بدلہ: دھماکے سے اڑایاروس کوکریمیا سے ملانے والا پل
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد آٹھویں مہینے میں جنگ تیزی سے اور نئے انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ روس کی جانب سے یوکرین کے چار صوبوں کے انضمام کے اعلان کے بعد اب یوکرین نے روس میں گھس کر بدلہ لے لیا ہے۔ روس کو کریمیا سے ملانے والے کرچ پل کو دھماکے سے اڑا دیا گیا ہے۔
مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے کے قریب روس کو کریمیا سے ملانے والے کرچ پل پر ایک زوردار دھماکہ ہوا جس سے نہ صرف سڑک بلکہ ریلوے پل بھی تباہ ہو گیا۔ دراصل یہ پل کریمیا پر روس کے قبضے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ ایسے میں روس یوکرین جنگ کے درمیان اس پل کو اڑانے کو روس کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ اس پل کے ذریعے یوکرین میں موجود روسی فوجیوں کو مختلف قسم کا مواد فراہم کیا جا رہا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکا اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی۔
پل پر دھماکے کے بعد اس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں ایک گاڑی پل کے اوپر سے جاتی ہوئی نظر آ رہی ہے، جو اچانک پھٹ جاتی ہے۔ ایک اور ویڈیو میں پل سے گزرنے والی مال بردار ٹرین کے کئی ٹینکوں سے دھواں نکل رہا ہے اور ایک ریلوے لائن بھی آگ کی زدمیں ہے۔ اس کے علاوہ سڑک کے پل کا بڑا حصہ سمندر میں گرتا ہوا نظر آرہا ہے۔ دھماکے پر یوکرین کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ یوکرین کے صدر کے پرنسپل ایڈوائزر میخائیلو پوڈولیاکی نے ٹویٹ کیا کہ کریمین پل کا گرنا ابھی شروعات ہے۔ روس یوکرین سے چوری کی گئی ہر چیز واپس کرے۔ ہر غیر قانونی چیز کو تباہ کر دیا جائے گا۔ ہر وہ چیز جس پر روس کا قبضہ ہے مسترد کر دیا جائے گا۔
روس کی قومی انسداد دہشت گردی کمیٹی نے کہا کہ دھماکہ پل کے سڑک کے کنارے ہوا۔ کارگو گاڑی میں دھماکے کے بعد کارگو ٹرین کے سات فیول ٹینکوں میں آگ لگ گئی۔ ٹرین کریمیا کی طرف جارہی تھی۔ کریمیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ولادیمیر کونسٹنٹینوف نے دھماکے کا ذمہ دار یوکرین کو ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ پل کو زیادہ نقصان نہیں ہوگا اور جلد ہی اس کی مرمت کر دی جائے گی۔ کریمیا کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پل پر ہونے والے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…