نوجوان چین میں ملازمتیں تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ نیویارک میں مقیم ٹیلی ویژن نیٹ ورک این ٹی ڈی کی ایک رپورٹ کے مطابق بہت سے لوگوں نے کہا ہے کہ وہ اب اپنے بریکنگ پوائنٹ پر ہیں۔چین میں ملازمتوں کی منڈی کی جدوجہد کئی مہینوں کے بعد آتی ہے جب حکام نے کووڈ۔ 19 وبائی پابندیوں کو ختم کیا اور اپنی سرحدیں دوبارہ کھول دیں۔
اے بی سی نیوز نے رپورٹ کیا کہ اپریل میں چین کے قومی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورت حال بدتر ہوتی جا رہی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، 16-24 سال کی عمر کے افراد کے لیے قومی بے روزگاری کی شرح 19.5 فیصد رہی، جو دسمبر کے مقابلے میں تقریباً 3 فیصد زیادہ ہے۔ چین کی جانب سےکووڈ۔19 کی پابندیوں کو ختم کرنے کے باوجود اضافہ ہوا ہے۔
ٹونی بی نے دو سال قبل چین کی ایک یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی تھی۔ تاہم، اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، وہ اب بھی بے روزگار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ میں یونیورسٹی کیوں گیا۔
ٹونی بی چین میں تقریباً 30 ملین بے روزگار نوجوانوں میں سے ایک ہے۔ٹونی بی نے مزید کہا، “اگر مجھے ہائی اسکول سے باہر نوکری مل جاتی تو میں اب مینیجر ہوتا۔” 23 سالہ نوجوان کا کہنا تھا کہ وہ مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے کیونکہ اس سے ملازمت ملنے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مقامات کے لیے مقابلہ سخت ہے اوروہ تین بار کورس کے داخلے کے امتحان میں ناکام ہو چکے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…