گلگت بلتستان کے استحصال نے دسمبر 2022 سے سڑکوں پر بے قابو احتجاجی مظاہروں کو جنم دیا ہے۔ پاکستانی ملٹری مانیٹر نے رپورٹ کیا کہ ہندوستانی کشمیر کی ترقی اور تیز رفتار پیش رفت کو دیکھ کر لوگ ہندوستان کے ساتھ دوبارہ اتحاد کی آواز اٹھانے کے لیے آگے بڑھ چکے ہیں۔
مقامی لوگ ناراض ہیں کیونکہ جی بی میں قائم پاور پلانٹس ہزاروں کلومیٹر دور پاکستان کے تمام صوبوں کو بجلی فراہم کرتے ہیں۔ لیکن جی بی کو چمکتے بلب کی روشنی نظر نہیں آتی۔
پنجاب کے زیر تسلط اسلام آباد میں بیٹھی حکومت کی طرف سے جی بی کو اس کے وسائل کا کسی طرح سے معاوضہ بھی نہیں دیا جاتا۔پنجاب نے احسان کرنے کی بجائے ان پر مزید تشدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہر سال جی بی کو صوبہ پنجاب سے گندم کی 1.6 ملین بوریاں رعایتی نرخوں پر موصول ہوتی ہیں۔ اس بار انہوں نے گندم کا کوٹہ 1.4 ملین بوری کرنے کا فیصلہ کیا اور سبسڈی میں کمی کی۔
جی بی کی آبادی کو اناج کی ضمانت دی گئی تھی۔ پاکستان ملٹری مانیٹر کے مطابق، یہ صرف وہی چیز ہے جس کے بدلے میں انہوں نے اپنی ہر چیز بیچنے یا بند کرنے کے لیے کہا تھا لیکن حسب معمول، حکومت نے اپنی بات نہیں رکھی۔حکومت پاکستان نے نئے ٹیکس قوانین نافذ کرکے جی بی کے شہریوں کو مزید قرضوں کے جال میں دھکیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان قوانین کو 2018 میں متعارف کرانے کے دوران کافی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ جی بی کو شروع سے ہی پاکستان نے ٹیکس معافی کی ضمانت دی تھی۔خواتین کی تعلیم ہر وقت کم ہے اور حکومت کی جانب سے کوئی اصلاحی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…