Categories: عالمی

کون ہے وہ انگریز جس نے ہندوستان کی گم شدہ سنہری تاریخ کو منظر عام پر لایا؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وہ انگریز جس نے ہندوستان کی گم شدہ سنہری تاریخ کو منظر عام پر لایا:  الیگزینڈر کننگھم، جسے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کا باپ سمجھا جاتا ہے، کا انتقال 18 نومبر 1893 کو ہوا۔ الیگزینڈر کننگھم، جو برطانوی فوج میں انجینئر تھے، ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی گہری دلچسپی کی وجہ سے ہندوستانی آثار قدیمہ، تاریخی جغرافیہ اور تاریخ کے جاننے والے کے طور پر جانے جاتے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کننگھم نے ہندوستان کی بھولی بسری تاریخ کے بارے میں کئی اہم معلومات دنیا کے سامنے رکھی۔ قدیم مقامات کی دریافت، اس سے متعلق ریکارڈ اور سکے جمع کرکے اس نے تحقیق سے متعلق بہت اہم معلومات اکٹھی کیں۔ وہ پہلا شخص تھا جس نے سارناتھ کی کھدائی کروائی تھی۔ یہ کھدائی، جو 1836 میں شروع ہوئی تھی، تقریباً ایک سو سال بعد 1932-33 میں بند کر دی گئی۔ اس نے متھرا، بودھ گیا اور کاشی میں اسی طرح کی کھدائی کا کام شروع کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس نے قدیم ہندوستان کا دورہ کرنے والے چینی اور یونانی سیاحوں کی ہندوستان سے متعلق وضاحتوں کا ترجمہ اور تصنیف کی۔ جس میں چینی سیاح یووانچ واگ کا دورہ ہندوستان کافی مستند سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی مندروں، تاریخی جغرافیہ اور کرنسی پر بہت سے کام کئے۔ ان کی ایسی تمام تخلیقات آثار قدیمہ کی رپورٹس کی صورت میں شائع ہوئیں جن کی آج بھی ضرورت ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وہ ہندوستان کے پہلے آرکیالوجیکل سروے کے ڈائریکٹر جنرل بنے۔ اس سے پہلے وہ ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سرویئر کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔ کننگھم نے 1871 میں<span dir="LTR">''The ancient Geography of India' </span>(بھارت کا قدیم جغرافیہ)' اور مونوگراف لکھا۔مقالہ میں جن قدیم مقامات کا ذکر آیا ہے، ان میں سے اکثر صحیح پائے۔ کئی اعزازات سے نوازے جانے والے کننگھم نے 28 نومبر 1893 کو لندن میں آخری سانس لی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>دیگر اہم واقعات</strong><strong><span dir="LTR">:</span></strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1727: </span>مہاراجہ جئے سنگھ دوم نے جے پور شہر کی بنیاد رکھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1901: </span>فلم ڈائریکٹر اور اداکار وی شانتارام کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1910: </span>ہندوستان کے عظیم انقلابیوں میں سے ایک بٹوکیشور دت کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1962: </span>ہندوستانی بہادر شیطان سنگھ کی شہادت، جسے پرم ویر چکر سے نوازا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1946: </span>ایم پی کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1948: </span>پٹنہ کے قریب نارائنی نامی اسٹیمرحادثہ میں 500 افراد ڈوب گئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1956: </span>مراکش نے آزادی حاصل کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1972: </span>شیر کو قومی جانور کے طور پر چنا گیا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago