کارکنوں اور ترقی پسند تحریکوں کے درمیان یکجہتی کے نیٹ ورک بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، مظاہرین نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف اسلام آباد میں ریلیاں نکالیں کیونکہ پاکستان اپنے بدترین معاشی بحران کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی، پروگریسو اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور وومن ڈیموکریٹک فرنٹ نے یکم مئی، جسے مزدوروں کا عالمی دن بھی کہا جاتا ہے، کے اعزاز میں احتجاج کا منصوبہ بنایا تھا۔
اس دن کی یاد میں راولپنڈی اور گلگت بلتستان میں بھی اسی طرح کے اجتماعات اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا۔ ڈان کے مطابق، جلسے کے منتظمین نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف اپنا سیاسی پلیٹ فارم بھی شیئر کیا، جس میں قابلِ رہائش کم از کم اجرت شامل تھی۔
پاکستان کے معاشی بحران پر، اے ڈبلیو پی کے رہنما عاصم سجاد اختر نے کہا، “پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کی لپیٹ میں ہے۔یہ جلد ہی ڈیفالٹ ہو جائے گا۔
طوبیٰ سید نے کہا، “یوم مزدور کی ابتدا محنت کش طبقے کی تحریکوں کی 8 گھنٹے کام کے دن کے لیے لڑنے سے ہوئی ہے۔ اب بھی، ہم خواتین کو روزانہ آٹھ گھنٹے سے زیادہ کام کرتے ہوئے، اجرت اور بلا معاوضہ مزدوری کرنے کا مشاہدہ کرتے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ مارچ میں پاکستان کی سالانہ افراط زر کی شرح 35 فیصد تک پہنچ گئی، جس کی وجہ کرنسی کی قدر میں کمی، سبسڈیز میں واپسی اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے 1.1 بلین امریکی ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کے لیے زیادہ ٹیرف کے نفاذ سے ہوا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق خوراک کی افراط زر 47 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…