عالمی

پی او کے کے رہائشیوں کی چیخیں گلگت بلتستان سے باہر کیوں نہیں سنائی نہیں دیتی؟

 مظفر آباد ،6؍ فروری

پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) گلگت بلتستان کے علاقے کے مکین اب بجلی کی قلت، گندم کے کوٹے میں کمی، ٹیکسوں اور زمینوں پر قبضے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے ساتھ پاکستان کی بالادستی کے خلاف خود کو ظاہر کر رہے ہیں، تاہم ان کی چیخیں سنائی نہیں دے رہی ہیں۔

پالیسی ریسرچ گروپ پوریگ  کے مطابق  پاک مقبوضہ کشمیر متعدد سیاسی، مذہبی اور تجارتی انجمنوں کا اتحاد عوامی ایکشن کمیٹی کی طرف سے مسلسل مظاہروں کو گرمایا گیا ہے۔گلگت بلتستان کے حالات میں کوئی بہتری نظر نہیں آتی۔ حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ پوریگ کی رپورٹ کے مطابق، بہت سے سیاسی کارکن اب بھی اس خطے کے 20 لاکھ محروم لوگوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے لیے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

باضابطہ طور پر، پاکستانی حکومت نے گلگت  بلتستانکے پاکستان کے ساتھ انضمام کے مطالبات کو اس بنیاد پر مسترد کر دیا ہے کہ وہ کشمیر کے پورے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے اس کے مطالبات کو خطرے میں ڈال دے گا۔

اس وقت گلگت بلتستان کو نیم صوبائی حیثیت حاصل ہے۔جی بی کے علاقے میں شمسی اور ہوا سے پیدا ہونے والی توانائیوں اور ہائیڈرو وسائل کی بڑی صلاحیت ہے۔ اس کے باوجود، مناسب توانائی کی پالیسی کی کمی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور سرمایہ کاری کی رکاوٹوں کی وجہ سے، علاقے میں روزانہ بجلی کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دیہات میں رہنے والے 86 فیصد لوگ اب بھی لکڑی، مٹی کے تیل اور گوبر کے کیک پر انحصار کرتے ہیں۔ جو کچھ پبلک ڈومین میں ہے اس سے یہ واضح ہے کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ خطے کو خوشحال اور خود مختار دیکھنے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago