Categories: عالمی

طالبان کے دور حکومت میں غربت میں اضافہ افغان بچےا سکول چھوڑنے پر کیوں مجبور؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
طالبان کے دور حکومت میں غربت نے افغان بچوں کو اسکول چھوڑنے اور اپنے خاندانوں کے لیے کھانا تلاش کرنے کے لیے خطرناک ملازمتوں پر کام کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ پورے ملک میں ایسے افغان بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو اسکول نہیں جاتے لیکن خطرناک ملازمتوں پر کام کرتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا، "معیشت اور تعلیم کے شعبوں میں، امارت اسلامیہ کے پاس نئی نسل کے لیے خاص طور پر بچوں کے لیے اچھی تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کے بہت سے منصوبے ہیں۔" محمد ان بچوں میں سے ایک ہے جو کہتا ہے کہ اس نے اپنے مستقبل کی امید کھو دی ہے۔ وہ سڑک پر کچرے کے ڈبوں میں جلانے کی لکڑی یا دوبارہ بیچنے کے لیے کین تلاش کرتا ہے۔  اس نے کہا:میں کولا اور انرجی ڈرنکس اور لکڑی کے ڈبے جمع کرتا ہوں۔ اس سرد موسم میں ہمارے پاس گھر میں کچھ نہیں ہے، خدا آپ کو خوش رکھے، اگر آپ میری مدد کر سکتے ہیں۔افغان خاندانوں کی انتہائی غربت بہت سے بچوں کو اپنے خاندانوں کے لیے کھانا تلاش کرنے کے لیے مختلف خطرناک ملازمتوں کی طرف لے جاتی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 غربت بہت سے بچوں کو اسکول چھوڑنے پر مجبور کرتی ہے۔ سڑک کے کنارے بیٹھی ایک لڑکی باسکو نے کہا۔’’میں اس گلی کے کنارے بیٹھی لوگوں کے جوتے پالش کرتی ہوں۔ مجھے بہت سردی لگتی ہے، بہت سے لوگ نہیں آتے۔‘‘ افغانستان میں کئی ایجنسیوں کی جانب سے اربوں ڈالر کی امداد کے باوجود افغان بچوں کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔خواتین اور بچوں کی کارکن مریم معروف نے کہا، "بچوں کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور یہ تشویش کا باعث ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 توقع کی جاتی ہے کہ طالبان ایسے نازک وقت میں انسانی اور معاشی بحران کو روکنے کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔" افغانستان میں کئی ایجنسیوں کی جانب سے اربوں ڈالر کے بہاؤ کے باوجود افغان بچوں کی حالت بہتر نہیں ہوئی۔ اس کے علاوہ، افغانستان کو بچوں کے لیے بدترین جگہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ بین الاقوامی اداروں کے اندازوں کے مطابق 40 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں اور 20 لاکھ بچے مزدور کے طور پر کام کر رہے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago