چینی غبارہ اب بھی امریکہ کے آسمان پر اڑ رہا ہے اور چین نے کہا ہے کہ اس کا جرم جبری میجر کی وجہ سے ہوا تھا۔
چینی وزارت خارجہ نے ہفتہ کے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چینی مرکزی کمیٹی برائے خارجہ امور کے ڈائریکٹر وانگ یی نے کل جمعہ کو امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن سے فون پر بات کی اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ واقعات کو ہینڈل کرنے کے لیے کس طرح ایک پرسکون اور پیشہ ورانہ انداز اپنایا جا سکتا ہے۔
علاوہ ازیں چینی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا کہ غبارے کی ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے اوپر پرواز مجبوری کی وجوہات کی بناء پر ہوئی تاہم سیاستدانوں اور امریکی میڈیا کی جانب سے چین کو بدنام کرنے کے لیے صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی۔
وانگ یی نے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ نے ہمیشہ بین الاقوامی قانون کی سختی سے پابندی کی ہے اور تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ اسے شبہ ہے کہ غبارے کو جاسوسی کے مقصد کے لیے لانچ کیا گیا ہے اور چین نے امریکہ کی خود مختاری کی واضح خلاف ورزی کی ہے۔
یہ واقعہ دونوں ملکوں کے تعلقات کے لیے ایک ایسے حساس وقت میں پیش آیا ہے جس میں حال ہی میں خاصی کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ یہ وہ حساس وقت تھا جب بلنکن کا بیجنگ کا دورہ متوقع تھا لیکن اس غبارے کے واقعہ کی وجہ سے امریکہ نے بلینکن کے دورے کو ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔
بلینکن کا یہ دورہ اگر ہوتا تو 2018 کے بعد کسی امریکی وزیر خارجہ کا چین کا پہلا دورہ ہوتا۔ اس دورے کا مقصد امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…