عالمی

پاکستان کیوں ہے صحافیوں کے لیے دنیا کے مہلک ترین ممالک میں شامل؟

کراچی،16؍ فروری

رپورٹرز سانز فرنٹیئرز (آر ایس ایف)نے میڈیا کی آزادی میں شدید رکاوٹوں کی وجہ سے پاکستان کو 37.99 کے اسکور کے ساتھ 180 ممالک میں سے 157 میں رکھا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ آزادی کے بعد سے ملک سول سوسائٹی کی جانب سے پریس کی آزادی کی جدوجہد اور سیاسی اشرافیہ کی جانب سے میڈیا پر وسیع کنٹرول کے مسلسل اعادہ کے درمیان گھوم رہا ہے۔

پچھلے سال پاکستان آر ایس ایف کی عالمی میڈیا ریٹنگ میں 145 ویں نمبر پر تھا۔پاکستان کو صحافیوں کے لیے دنیا کے مہلک ترین ممالک میں سے ایک قرار دیتے ہوئے، جہاں ہر سال تین سے چار قتل ہوتے ہیں، رپورٹرز سینز فرنٹیئرز نے کہا کہ یہ اکثر بدعنوانی یا غیر قانونی اسمگلنگ کے کیسز سے منسلک ہوتے ہیں اور جن کو مکمل طور پر سزا نہیں ملتی۔

کوئی بھی صحافی جو سرخ لکیروں کو عبور کرتا ہے وہ گہری نگرانی کا نشانہ بن جاتا ہے جو اغوا اور حراست میں لے سکتا ہے۔صحافت کے تحفظ کی آڑ میں، پاکستانی قانون حکومت اور مسلح افواج پر کسی بھی قسم کی تنقید کو سنسر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا(، جسے 2002 میں بنایا گیا تھا، میڈیا سیکٹر کو ریگولیٹ کرنے کی بجائے اس کے شائع کردہ مواد کو ریگولیٹ کرنے سے کم فکر مند ہے۔

الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ ، جو 2016 میں اپنایا گیا تھا، کو آن لائن جرائم پر کریک ڈاؤن کرنے کے بجائے آن لائن اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے کے لیے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔

جہاں تک پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز ایکٹ کا تعلق ہے، جو 2021 میں منظور کیا گیا تھا، کہا گیا ہے کہ تحفظ نامہ نگاروں کے لیے مشروط ہے کہ وہ ایک خاص “طرز” اختیار کریں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago