Categories: عالمی

پاکستان میں خواتین، مذہبی اقلیتوں کو مسلسل ظلم و ستم کا سامنا ، عمران حکومت تماشائی: انسانی حقوق تنظیم

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نیویارک۔17/ جنوری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان میں خواتین، مذہبی اقلیتوں اور خواجہ سراؤں کو تشدد، امتیازی سلوک اور ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جہاں حکام مناسب تحفظ فراہم کرنے یا مجرموں کا محاسبہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔گزشتہ ہفتے جاری ہونے والی اپنی عالمی رپورٹ 2022 میں، ہیومن رائٹس واچ (<span dir="LTR">HRW</span>) نے پاکستان میں شہری آزادیوں کی ایک تاریک تصویر کا انکشاف کیا۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستانی حکومت تشدد اور دیگر سنگین زیادتیوں کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے بہت کم کام کر رہی ہے۔ <span dir="LTR">HRW</span>کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام پسند عسکریت پسندوں کے حملوں، خاص طور پر تحریک طالبان پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
خوف کا ماحول سرکاری سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسند گروپوں دونوں کی طرف سے بدسلوکی کی میڈیا کوریج کو روکتا ہے۔ <span dir="LTR">HRW</span>نے کہا کہ دھمکیوں اور حملوں کا سامنا کرنے والے صحافیوں نے تیزی سے سیلف سنسر شپ کا سہارا لیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا، ''میڈیا اداروں پر حکام کے دباؤ میں آیا ہے کہ وہ سرکاری اداروں یا عدلیہ پر تنقید نہ کریں۔ 2021 میں کئی معاملات میں، سرکاری ریگولیٹری ایجنسیوں نے کیبل آپریٹرز اور ٹیلی ویژن چینلز کو بلاک کر دیا جنہوں نے تنقیدی پروگرام نشر کیے تھے۔''</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اس میں مزید کہا گیا ہے کہ احمدیہ مذہبی کمیونٹی کے ارکان توہین رسالت کے قوانین کے ساتھ ساتھ مخصوص احمدی مخالف قوانین کے تحت مقدمات چلانے کا ایک بڑا ہدف بنے ہوئے ہیں۔ عسکریت پسند گروپ اور اسلام پسند سیاسی جماعت تحریک لبیک (ٹی ایل پی) احمدیوں پر ''مسلمان ظاہر ہونے'' کا الزام لگاتے ہیں۔ پاکستان پینل کوڈ بھی ''مسلمان ظاہر کرنے'' کو مجرمانہ جرم کے طور پر دیکھتا ہے۔ ایک پاکستانی انسانی حقوق کی تنظیم، سینٹر فار سوشل جسٹس کے مطابق، 1987 سے فروری 2021 کے درمیان پاکستان میں توہین مذہب کے قوانین کے تحت کم از کم 1,855 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago