عالمی

خواتین کے حقوق اور لڑکیوں کی تعلیم طالبان حکومت کے لیے سب سے بڑاچیلنج

کابل۔ 11 دسمبر

خواتین کے حقوق اور لڑکیوں کی تعلیم کی خلاف ورزی افغانستان کی موجودہ ڈی فیکٹو حکومت کے لیے ایک بڑے چیلنج میں تبدیل ہو گئی ہے۔ دوسری طرف  اس معاملے پر عالمی برادری  کا دباو بڑھتا جارہا ہے۔

اگست 2021 میں موجودہ حکومت کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے، انہوں نے خواتین کو سرکاری اداروں میں کام کرنے سے روک دیا ہے اور چھٹی جماعت سے اوپر کی لڑکیوں پر کلاس میں جانے اور تعلیم حاصل کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم قومی اور بین الاقوامی سطح پر سب سے زیادہ زیر بحث موضوعات میں سے ایک بن گیا ہے۔حال ہی میں، انڈونیشیا اور قطر کی مشترکہ صدارت میں “افغان خواتین کی تعلیم پر بین الاقوامی کانفرنس” کے عنوان سے ایک کانفرنس گزشتہ ہفتے بالی، انڈونیشیا میں منعقد ہوئی۔ اجلاس میں 38 ممالک کے نمائندوں، بین الاقوامی تنظیموں، این جی اوز اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔

شرکا نے افغانستان میں خواتین کی تعلیم کی حمایت اور افغان خواتین کو درپیش موجودہ مسائل کا جامع حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کانفرنس میں  ایک شریک نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا خواتین اور لڑکیوں سمیت ہر انسان کا فطری حق ہے۔ اس لیے افغان خواتین کو اس بنیادی حق سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے۔

کانفرنس کے ایک اور مقرر نے کہا کہ  ‘خواتین کی تعلیم قوم کے مستقبل کے لیے سرمایہ کاری ہے’ اور مزید کہا کہ سینکڑوں افغان خواتین کو ملک سے باہر تعلیم حاصل کرنے کے لیے وظائف فراہم کیے جائیں گے۔دریں اثنا، ڈی فیکٹو حکام نے ابھی تک خواتین کے حقوق اور لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے اپنی سخت پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago