عالمی

ورلڈ سندھی کانگریس نے پاکستان میں جبری گمشدگیوں اور جبری تبدیلی مذہب کا مدعا اٹھایا

ورلڈ سندھی کانگریس نے مظلوم پاکستان کی صورت حال، خاص طور پر سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگی اور سندھی ہندو لڑکیوں کی جبری تبدیلی مذہب  کے مدعا  کو اٹھایا ۔ 30 جون کو، ورلڈ سندھی کانگریس نے پیٹربورو، کینیڈا میں ایک انٹرایکٹو مباحثے کا انعقاد کیا، جس کا عنوان تھا “پاکستان کی موجودہ صورتحال – مظلوم قوموں کو کیا کرنا چاہیے۔

 اس تقریب میں مقررین نے سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگی سے لے کر مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ سندھی  کانگریس کا  ہندو لڑکیوں کی زبردستی تبدیلی مذہب بحث کا کلیدی پیغام یہ تھا کہ مظلوم اقوام کی موجودہ صورت حال سنگین ترین ہے جو بدستور بگڑتی جا رہی ہے۔ آگے کا راستہ زمینی اور بین الاقوامی سطح پر مظلوم اقوام کا اتحاد ہے۔ مظالم کا مقابلہ کرنے کے لیے اور بین الاقوامی سطح پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے کارروائی کے لیے بڑے پیمانے پر متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔

 تقریب کے مہمان خصوصی عاطف توقیر جو کہ جرمنی سے تعلق رکھنے والے معروف بلاگر، شاعر، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن ہیں، نے اس موضوع پر تفصیلی گفتگو کی۔ دیگر شرکاء میں مظلوم اقوام کی ڈائاسپورا تنظیموں کے رہنما، سیاسی کارکن، ادیب، شاعر اور صحافی شامل تھے۔ بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کے رہنما ظفر بلوچ، انٹرنیشنل سینٹر فار پیس اینڈ ڈیموکریسی کے صدر ممتاز خان اور ورلڈ سندھی کانگریس کے اینڈریو لیمکیوچز نے اس موضوع پر تعاون کیا۔

 جبری مذہب کی تبدیلی پر تحقیق کرنے والی عفاف، شاعرہ ہما دلاور، انسانی حقوق کی کارکن اور شاعرہ روحی کلہوڑو اور ثنا اونٹاریو کے صدر امتیاز شیخ  نے اپنے   خالات کا تبادلہ کیا ۔ آغاز میں ورلڈ سندھی کانگریس کے سینئر وائس چیئرمین حاجن کلہوڑو نے خطاب کرنے اور شرکت کے لیے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے پاکستان میں مظلوم اقوام کی مخدوش صورتحال کے پس منظر میں سندھ کا مقدمہ پیش کیا۔ لاپتہ افراد کو یاد کرنے کے لیے شیخ ایاز کا گانا ’’جب سرخ پھول کھلیں گے تو ملیں گے‘‘ جسے سیف سمیجو نے اپنی سریلی آواز میں گایا تھا، ویڈیو میں دیکھا گیا۔

 اسی دن گلوبل ہیومن رائٹس کی طرف سے  ‘دی ہیگ ہیومن رائٹس فلم فیسٹیول’ کے لیے تیار کی گئی جبری مذہبی تبدیلی پر  ورلڈ  سندھی کانگریس کی  دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی۔ اس کے بعد عفاف اظہر نے پاکستان میں جبری تبدیلی مذہب پر اپنی تحقیق اور نتائج کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago