Categories: عالمی

چین کا خود کو ترقی پذیر ملک قرار دینے کی دنیا بھر میں مذمت، دنیا بھر میں چین کی مذمت

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بیجنگ ۔ 28 جنوری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او( کی تجارتی پالیسی کے تازہ ترین جائزے میں چین کی جانب سے خود کو ترقی پذیر ملک قرار دینے پر دنیا بھر کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے کیونکہ یہ چین کو ڈبلیو ٹی او سے فوائد حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔ کینیڈا میں مقیم تھنک ٹینک انٹرنیشنل فورم فار رائٹس اینڈ سیکورٹی (<span dir="LTR">IFFRAS</span>) نے رپورٹ کیا ہے کہ اہم تنقید یہ ہے کہ چین دنیا کے بدترین آلودہ شہروں میں سے کچھ ہونے کے باوجود ماحولیاتی پالیسیوں اور موسمیاتی تبدیلی کی پالیسیوں پر عمل درآمد کی ذمہ داری نہیں لے رہا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
تھنک ٹینک نے رپورٹ کیا کہ چین <span dir="LTR">WTO</span>کے معاہدوں کے لیے درکار تجارتی معیارات پر عمل درآمد میں بھی تاخیر کر رہا ہے اور چینی مارکیٹ کے کھلاڑیوں کے غیر منصفانہ فوائد ہیں۔ چین کی تنقید ہو رہی ہے کیونکہ یہ دنیا کی مضبوط معیشتوں میں سے ایک ہے اور اس کے باوجود اس نے خود کو ایک ترقی پذیر ملک قرار دیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ڈبلیو ٹی او کے تمام ممبران کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ باقاعدگی سے وقفوں سے اس پالیسی کا جائزہ لیں۔'ترقی پذیر' حیثیت کے حامل <span dir="LTR">WTO</span>کے رکن ملک کو <span dir="LTR">WTO</span>کے معاہدوں میں تکنیکی مدد، تجارتی مفادات کے تحفظ اور معاہدوں کے نفاذ کے لیے نرمی کی ٹائم لائنز سے متعلق خصوصی دفعات کی صورت میں کچھ حقوق اور فوائد حاصل ہوتے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈبلیو ٹی او کے پاس  'ترقی یافتہ' اور ' ترقی پذیر' ممالک کی کوئی تشریح نہیں ہے اور یہ ممالک پر منحصر ہے کہ وہ خود کو ' ترقی یافتہ' یا ' ترقی پذیر' قرار دیں۔تاہم اس طرح کے اعلان کو دوسرے رکن ممالک چیلنج کر سکتے ہیں۔یہ تنقید ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چین دنیا میں سب سے زیادہ ارب پتی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 شنگھائی، ہانگ کانگ اور شینزین دنیا کے دس بڑے اسٹاک ایکسچینجز میں سے تین ہیں۔2020 تک، چین براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (<span dir="LTR">FDI</span>) کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے۔ یہ جاپان کے بعد دوسرا سب سے بڑا قرض دہندہ بھی ہے۔مزید یہ کہ یہ بات مشہور ہے کہ چین سامان تیار کرنے والا اور برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ 2019 میں، چین نے 206  یونیکورن کی اطلاع دی؛ نجی کمپنیاں جن کی مالیت کم از کم $1 بلین ہے۔  یونیکورن کے معاملے  میں  چین نےامریکہ کو شکست دی، جو 203   یونیکورنکی میزبانی کرتا ہے۔ بیجنگ نے سان فرانسسکو کو بھی پیچھے چھوڑ کر 82  یونیکورن کے  ساتھ دنیا کا  یونیکورن دارالحکومت بن گیا۔اس سب کے درمیان چین، ایک ابھرتی ہوئی عالمی سپر پاور اب بھی خود کو ایک ترقی پذیر ملک کے طور پر درجہ بندی کر رہی ہے اور دنیا اس ملک پر تنقید کر رہی ہے کہ اس نے کوئی ذمہ داری نہیں لی اور صرف <span dir="LTR">WTO</span>کے فوائد حاصل کرنے کی کوشش کی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago