بیجنگ ۔20؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)
ملک بھر میں پھیلنے والی کوویڈ 19 انفیکشن کی لہر پر اپنے پہلے عوامی تبصرے میں، چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ وہ چین کے وسیع دیہی علاقوں میں اس کے پھیلاؤ کے بارے میں سب سے زیادہ فکر مند ہیں، جہاں طبی خدمات اور وسائل ناکافی ہیں۔
نئے قمری سال کے پیغام میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں، کوویڈ کے مریضوں اور مقامی کیڈرز سے ویڈیو لنکس کے ذریعے بات کرتے ہوئے، شی نے فرنٹ لائن طبی کارکنوں سے انفیکشن کی موجودہ لہر کے دوران خود سے حفاظتی اقدامات بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا، جسے انہوں نے “شدید اور سنگین” قرار دیا۔ان کی قربانیوں کی تعریف کرتے ہوئے، شی نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ مناسب احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کریں۔سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے ژی کے حوالے سے بتایا کہ “آپ کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے ہمیں اپنے طبی عملے کے تحفظ اور دیکھ بھال کو مضبوط بنانا چاہیے۔
شی نے کہا کہ جب سے چین نے بڑے پیمانے پر لاک ڈاؤن اور جانچ کی اپنی صفر کوویڈ پالیسی ترک کردی ہے تب سے انفیکشن میں اضافہ ہوا ہے۔معاملات میں تیزی سے اضافے کے باوجود، شی نے اصرار کیا کہ چین صحیح راستے پر ہے۔شی نے کہا، “ہمارا کوویڈ کنٹرول اور روک تھام ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، اور بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن روشنی آگے ہے، اور استقامت فتح ہے۔
“سیچوان صوبے کے ایک شہر میان یانگ میں دیہاتیوں اور کارکنوں سے بات کرتے ہوئے، شی نے ان پر زور دیا کہ وہ کووِڈ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔”میں دیہی علاقوں اور کسانوں کے بارے میں سب سے زیادہ پریشان ہوں۔ دیہی علاقوں میں طبی سہولیات نسبتاً کمزور ہیں، اور اس کا مطلب ہے کہ کووڈکو روکنا زیادہ مشکل ہے ۔
ویڈیو کالز میں شی کے ساتھ شامل ہونے والے نائب وزیر اعظم سن چونلان اور پولیٹ بیورو کے رکن لیو گوزونگ تھے، جن سے بڑے پیمانے پر توقع کی جاتی ہے کہ مارچ میں سن کے باضابطہ طور پر ریٹائر ہونے کے بعد کوویڈ پالیسیوں کے انچارج چین کے اعلیٰ عہدیدار کا عہدہ سنبھالیں گے۔
دسمبر میں سخت کنٹرول کے اقدامات میں نرمی کے بعد سے، چین میں کووڈ-19 کے انفیکشن میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ 1.4 بلین آبادی میں سے نصف سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، اور ہسپتال اور مردہ خانے بھرے پڑے ہیں۔ کئی فارمیسیوں نے بخار اور درد کی دوائیوں کی کمی کی اطلاع دی ہے، اور صحت کی دیکھ بھال کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔8 دسمبر سے 12 جنوری تک، سرکاری طور پر تقریباً 60,000 کووڈ سے متعلقہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…