Urdu News

جے پور میں کھیل مہا کمبھ کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

جے پور میں کھیل مہا کمبھ کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب

جے پور دیہی کے ممبر پارلیمنٹ اور ہمارے ساتھی بھائی راج وردھن سنگھ راٹھور، تمام کھلاڑی، کوچ اور میرے نوجوان ساتھیوں!

سب سے پہلے تو اس مقابلے میں شرکت کرنے والے ہر کھلاڑی، کوچ اور ان کے اہل خانہ کو بہت بہت مبارک ہو جنہوں نے جے پور مہا کھیل میں تمغے حاصل کیے ہیں۔ آپ سب جے پور کے کھیل کے میدان میں صرف کھیلنے کے لیے نہیں اترے تھے۔ آپ یہاں جیتنے کے لیے بھی اترے تھے، اور آپ یہاں سیکھنے کے لیے بھی اترے تھے۔ اور، جہاں سیکھنا ہوتا ہے، فتح خود بخود یقینی ہو جاتی ہے۔ کوئی بھی کھلاڑی میدان سے خالی ہاتھ نہیں لوٹتا۔

جے پور دیہی کے ممبر پارلیمنٹ اور ہمارے ساتھی بھائی راج وردھن سنگھ راٹھور، تمام کھلاڑی، کوچ اور میرے نوجوان ساتھیوں!

ابھی ہم سب نے کبڈی کے کھلاڑیوں کا شاندار کھیل بھی دیکھا ہے۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ آج کی اختتامی تقریب میں کئی ایسے چہرے موجود ہیں جنہوں نے کھیلوں میں بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کا نام روشن کیا ہے۔ ایشین گیمز میڈلسٹ رام سنگھ نظر آ رہے ہیں، دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ یافتہ پیرا ایتھلیٹ بھائی دیویندر جھانجھڑیا، ارجن ایوارڈ یافتہ ساکشی کماری اور دیگر سینئر کھلاڑی بھی نظر آ رہے ہیں۔ میں ان کھیل ستاروں کو دیکھ کر بہت خوش ہوں جو جے پور دیہی کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے یہاں آئے ہیں۔

ساتھیوں،

آج ملک میں کھیلوں کے مقابلوں اور کھیلوں کے مہا کمبھوں کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ ایک بڑی تبدیلی کا عکاس ہے۔ راجستھان کی سرزمین اپنے نوجوانوں کے جوش و جذبے اور صلاحیتوں کے لیے ہی جانی جاتی ہے۔ تاریخ گواہ ہے اس بہادر سرزمین کے فرزندوں نے اپنی بہادری سے میدان جنگ کو بھی کھیل کا میدان بنا دیا۔ اس لیے ماضی سے لے کر آج تک راجستھان کے نوجوان ملک کے دفاع کے معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ راجستھانی کھیلوں کی روایات نے یہاں کے نوجوانوں کی اس جسمانی اور ذہنی طاقت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔  سیکڑوں برسوں سے مکر سنکرانتی پر منعقد کیے جانے والے کھیل، ’دڑا دڑا‘ ہو یا بچپن کی یادوں سے جڑے ہوئے تولیہ رومال جھپٹا جیسے روایتی کھیل ہوں، یہ راجستھان کی رگ رگ میں رچے بسے ہوئے ہیں۔

راج وردھن سنگھ راٹھور جی ان کو ملک نے جو دیا ہے

یہی وجہ ہے کہ اس ریاست نے ملک کو کھیلوں کی بہت سی صلاحیتیں دی ہیں، اتنے تمغے دے کر ترنگے کی شان میں اضافہ کیا ہے، اور آپ جے پور کے لوگوں نے اولمپک میڈل جیتنے والوں کو ممبر پارلیمنٹ منتخب کیا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ راج وردھن سنگھ راٹھور جی ان کو ملک نے جو دیا ہے اسے وہ ’ایم پی کھیل مقابلہ‘ کے ذریعے ملک کی نئی نسل کو لوٹانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہمیں ان کوششوں کو مزید وسعت دینا ہے، تاکہ اس کا اثر اور بھی وسیع ہو۔ ’جے پور مہا کھیل‘ کی کامیاب تنظیم ہماری اسی کوششوں کا تسلسل ہے۔ اس سال 600 سے زائد ٹیموں اور 6500 نوجوانوں کی شرکت اس کی کامیابی کی عکاس ہے۔

مجھے بتایا گیا ہے کہ اس ایونٹ میں لڑکیوں کی 125 سے زائد ٹیموں نے بھی حصہ لیا ہے۔ بیٹیوں کی یہ بڑھتی ہوئی شرکت ایک خوشگوار پیغام دے رہی ہے۔

Recommended