Urdu News

واٹس ایپ کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا،پرائیویسی پالیسی پرکورٹ نےکیا کہا؟

واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی

نئی دہلی، 25 اگست (انڈیا نیرٹیو)

 دہلی ہائی کورٹ نے واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر مسابقتی کمیشن کی انکوائری پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے واٹس ایپ اور اس کی ذیلی کمپنی فیس بک (میٹا) کی تحقیقات کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو خارج کر دیا ہے۔ عدالت نے 25 جولائی کواس معاملے میں فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

 سماعت کے دوران، میٹا نے کہا تھا کہ مسابقتی کمیشن فیس بک کی اس بنیاد پر تحقیقات نہیں کر سکتا کہ وہ واٹس ایپ کیبھی مالک ہے۔ سینئر وکیل مکل روہتگی نے میٹا کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا تھا کہ میٹا کے پاس واٹس ایپ پر ملکیتی حقوق ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مسابقتی کمیشن رازداری سے متعلق امور کی تحقیقات کرے۔

 روہتگی نے کہا تھا کہ فیس بک کے خلاف کچھ نہیں ملا ہے۔ ازخود نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ 2016 اور 2021 کی پرائیویسی پالیسیوں کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس لئے کسی بھی محکمہ کی طرف سے انکوائری کرانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

مرکزی حکومت کا موقف ہے کہ آئی ٹی قوانین کو چیلنج کرنے والی واٹس ایپ اور فیس بک کی درخواستیں قابل سماعت نہیں ہیں۔ مرکز نے کہا ہے کہ واٹس ایپ اور فیس بک دونوں غیر ملکی کمپنیاں ہیں، اس لئے انہیں آئین کے آرٹیکل 32 اور 226 کا فائدہ نہیں دیا جا سکتا۔

Recommended