بھارت ماتا کی –جے
بھارت ماتا کی –جے
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ جی، نائب وزیر اعلیٰ دیوندر جی، کابینہ کے میرے ساتھی، مہاراشٹر کے وزراء، تمام ممبران پارلیمنٹ، ممبران اسمبلی، دیگر تمام معزز حضرات، بھائیوں اور بہنوں
آج کا دن ہندوستانی ریلوے کے لیے، خاص طور پر ممبئی اور مہاراشٹر کی جدید کنیکٹویٹی کے لیے بہت بڑا ہے۔ آج پہلی بار ایک ساتھ دو وندے بھارت ٹرینیں شروع ہوئی ہیں۔ یہ وندے بھارت ٹرینیں، ممبئی اور پونہ جیسے ملک کے اقتصادی مراکز کو ہمارے عقیدت کے بڑے مراکز سے جوڑیں گی۔ اس سے کالج آنے جانے والے، آفس اور بزنس کے لیے آنے جانے والے، کسانوں اور عقیدت مندوں، سبھی کو سہولت ہوگی۔
یہ مہاراشٹر میں سیاحت اور تیرتھ یاترا کو بہت زیادہ فروغ دینے والی ہیں۔ شرڈی میں سائیں بابا کا درشن کرنا ہو، ناسک واقع رام کنڈ جانا ہو، ترمبکیشور اور پنچ وٹی علاقے کا نظارہ کرنا ہو، نئی وندے بھارت ٹرین سے یہ بہت آسان ہونے والا ہے۔
ریلوے چھیترات، موٹی کرانتی ہوتے۔ دیشالا آج، نو وی آنی دہاوی وندے بھارت ٹرین، سمرپت کرتانا، ملا اتینت آنند ہوتو آہے۔
اسی طرح ممبئی-سولاپور وندے بھارت ٹرین سے پنڈھر پور کے وٹھل-رکھومائی، سولاپور کے سدھیشور مندر، اکل کوٹ کے سوامی سمرتھ، یا پھر آئی تلجا بھوانی کے درشن، اب سب کے لیے مزید قابل رسائی ہو جائیں گے۔ اور مجھے معلوم ہے کہ جب وندے بھارت ٹرین سہیادری گھاٹ سے گزرے گی، تو لوگوں کو قدرتی مناظر کا کتنا غیبی تجربہ ہونے والا ہے۔ میں ممبئی اور مہاراشٹر کے لوگوں کو ان نئی وندے بھارت ٹرینوں کے لیے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیوں،
وندے بھارت ٹرین، آج کے جدید ہوتے ہوئے بھارت کی بہت ہی شاندار تصویر ہے۔ یہ بھارت کی اسپیڈ، بھارت کی اسکیل، دونوں کی عکاس ہے۔ آج دیکھ رہے ہیں کہ کتنی تیزی سے ملک وندے بھارت ٹرینیں لانچ کر رہا ہے۔ ابھی تک 10 ایسی ٹرینیں ملک بھر میں چلنی شروع ہو چکی ہیں۔ آج ملک کی 17 ریاستوں کے 108 ضلعے وندے بھارت ایکسپریس سے کنیکٹ ہو چکے ہیں۔
مجھے یاد ہے، ایک زمانہ تھا، جب رکن پارلیمنٹ خط لکھا کرتے تھے کہ ہمارے علاقوں میں اسٹیشن پر ٹرین کو رکنے کا کوئی انتظام کیجئے، ایک دو منٹ کا اسٹاپج دے دیجئے۔ اب ملک بھر کے ممبران پارلیمنٹ جب بھی ملتے ہیں، تو یہی دباؤ ڈالتے ہیں، یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے یہاں بھی وندے بھارت ٹرین چلا دیجئے۔ یہ کریز ہے آج وندے بھارت ٹرینوں کا۔