ایودھیا ہوائی اڈہ. ہوائی اڈے کو 350 کروڑ روپے (تقریباً) کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے اور یہ اے 321/ بی 737 قسم کے طیارے کے آپریشن کے لیے موزوں ہوگا
نئی عبوری ٹرمینل بلڈنگ کا رقبہ 6250 مربع میٹر ہو گا، جو اوقات کار کے دوران 300 مسافروں کو سنبھال سکے گا
ایودھیا ہوائی اڈہ تیار کرنے کا کام ستمبر 2023 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ نیا ہوائی اڈہ اے 320/ بی 737 قسم کے طیاروں کے آپریشن کے لیے موزوں ہو گا . اور اسے 350 کروڑ روپے (تقریباً) کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے۔
ترقیاتی کاموں میں آئی ایف آر کنڈیشن کے تحت کوڈ- سی قسم کے طیاروں کو چلانے کے لیے موجودہ رن وے کی توسیع 1500ایم ضرب 30ایم سے بڑھاکر 2200ایم ضرب 45یم تک کیا جانا. ایک عبوری ٹرمینل بلڈنگ، ایک اے ٹی سی ٹاور. ایک فائر اسٹیشن، کار پارکنگ، تین عدد کوڈ ’سی‘ قسم کے طیاروں کی پارکنگ کے لیے نیا ایپرن. اور متعلقہ سٹی سائیڈ اور ایئر سائیڈ بنیادی ڈھانچہ شامل ہے۔
نئی عبوری ٹرمینل بلڈنگ جس کا رقبہ 6250 مربع میٹر ہے وہ زیادہ کام کے اوقات میں 300 مسافروں کا انتظام کرنے کا کرسکتی ہے۔ مسافروں کی سہولیات میں 8 چیک ان کاؤنٹرز، 3 کنویئر بیلٹ ( ایک روانگی میں اور 2 آرائیول ہال میں). پچھتر کاروں کے لیے کار پارکنگ اور 2 عدد بس پارکنگ شامل ہیں۔ ہوائی اڈہ پی آر ایم ( پیسنجر ود ریڈیوس موبیل لٹی ) کے موافق ہوگا۔
نئی عبوری ٹرمینل بلڈنگ کا رقبہ 6250 مربع میٹر ہو گا، جو اوقات کار کے دوران 300 مسافروں کو سنبھال سکے گا
ہوائی اڈے کی ٹرمینل بلڈنگ مختلف پائیداری خصوصیات سے لیس ہے جیسے ڈبل انسولیٹڈ روفنگ سسٹم، توانائی کی بچت کے لیے کینوپیز کی فراہمی. ایل ای ڈی لائٹنگ، کم ہیٹ گین ڈبل گلیزنگ یونٹ، زمینی پانی کی سطح کو ری چارج کرنے کے لیے رین واٹر ہارویسٹنگ، فواروں کے ساتھ لینڈ اسکیپنگ، ایچ وی اے سی، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور لینڈ اسکیپنگ کے لیے ری سائیکل شدہ پانی کا استعمال، 250 کے ڈبلیو پی کی صلاحیت والا شمسی توانائی پلانٹ فراہم کیا گیا ہے جو کہ سگریہہ-پانچ کی درجہ بندیوں کو پورا کرے گا۔ ٹرمینل کو ایودھیا، اتر پردیش کی ثقافت اور ورثے کو مربوط کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے آنے والوں میں مقام کی مناسبت سے احساس پیدا ہوگا۔
ایودھیا ہوائی اڈہ تیار کرنے کا کام ستمبر 2023 تک مکمل ہو جائے گا
ٹرمینل بلڈگ کا سامنے کا حصہ (شہر کی طرف اور ایئر سائیڈ دونوں پر) ایودھیا کے زیر تعمیر رام مندر کے فن تعمیر کو ظاہر کرتا ہے۔ مجوزہ ٹرمینل عمارت عظیم الشان رام مندر کی تصویر کشی کرتی ہے، جس سے آنے والوں میں روحانیت کا جذبہ پیدا ہوگا۔ ٹرمینل کے آرکیٹیکچرل عناصر کو مختلف اونچائیوں کے شکھروں سے مزین کرنے کی تجویز ہے تاکہ ڈھانچے کی عظمت کا احساس ہو۔ مختلف شکھروں کے ساتھ ساتھ، ٹرمینل میں آرائشی کالم ہوں گے جو ٹرمینل کی عمارت کی شان و شوکت میں اضافہ کریں گے۔ مزین ستون مسافروں اور آنے والوں کے لیے ایک عمیق تجربہ پیش کریں گے کیونکہ نئی ٹرمینل بلڈنگ کے اندرونی حصوں کو مقامی آرٹ، پینٹنگز اور میورلز سے سجایا جا رہا ہے جس میں بھگوان سری رام کی زندگی کے مختلف اوقات کو دکھایا گیا ہے۔
ہوائی اڈے کو 350 کروڑ روپے (تقریباً) کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے اور یہ اے 321/ بی 737 قسم کے طیارے کے آپریشن کے لیے موزوں ہوگا
ہوائی اڈے پر جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، شہری ہوابازی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر، جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے کہا کہ ’’ایودھیا ہوائی اڈے پر ترقیاتی کام ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے میں ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے دور اندیشانہ نقطہ نظر کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ جدید ترین ہوائی اڈہ مقدس شہر ایودھیا میں فضائی کنکٹی وٹی کو بڑھانے اور سیاحت کو فروغ دینے کے ہمارے عزم کی علامت ہے۔ وزیراعظم مودی کی قیادت میں، یہ پروجیکٹ نہ صرف علاقائی ترقی کو فروغ دے گا بلکہ بھگوان رام سے جڑے مالا مال ثقافتی ورثے کا بھی احترام کرے گا۔ مجھے یقین ہے کہ ہوائی اڈہ ایودھیا کی ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار کرے گا۔‘‘ جناب سندھیا نے ہوائی اڈے پر ہونے والی پیشرفت پر بھی ٹویٹ کیا۔