Urdu News

دیہی گھروں میں بیت الخلا کی سہولتیں

دیہی گھروں میں بیت الخلا کی سہولتیں

حکومت کے ذریعہ 2 اکتوبر 2014 کو سوچھ بھارت مشن (گرامین) [ایس بی ایم (جی)] شروع کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد ملک کے دیہی علاقوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) بنانا تھا۔ اس پروگرام کے تحت 10 کروڑ سے زیادہ انفرادی گھریلو لیٹرین (آئی ایچ ایل ایل) تعمیر کیے گئے تھے اور تمام دیہاتوں اور اضلاع نے 2 اکتوبر 2019 تک خود کو کھلے میں رفع حاجت سے مبرا (او ڈی ایف) قرار دیا تھا اور اسی بنیاد پر ملک کو 2 اکتوبر 2019 کو رفع حاجت سے مبرا (او ڈی ایف) قرار دیا گیا تھا۔ تاہم ابھرتے ہوئے نئے گھرانوں کی وجہ سے کچھ خامیاں ہو سکتی ہیں اور کچھ قدرتی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے گھرانوں میں مسلسل تبدیلیاں آتی ہیں۔

اس سے نمٹنے کے لیے ایس بی ایم (جی) کے مرحلہ دوم میں نئے گھرانوں کے لیے بیت الخلاء کی تعمیر کا انتظام جاری رکھا گیا ہے جو کہ یکم اپریل 2020 سے 5 سال کی مدت کے لیے شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد تمام باتوں کے ساتھ ساتھ او ڈی ایف کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے پروگرام کے تحت کسی بھی گھر سے باہر رہنے والے گھرانوں کا احاطہ کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی شخص بیت الخلاء کے بغیر نہ رہے۔

دیہی گھروں میں بیت الخلا کی سہولتیں

ایس بی ایم (جی) کے مرحلہ دوم کے تحت 21-2020 سے 24-2023 تک 1 کروڑ سے زیادہ آئی ایچ ایچ ایل پہلے ہی تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ سوچھ بھارت مشن (گرامین) [ایس بی ایم (جی)] کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مطالبات کی بنیاد پر سالانہ فنڈز مختص کیے جاتے ہیں جیسا کہ ان کے سالانہ نفاذ کے منصوبوں (اے آئی پیز) میں پیش کیا گیا ہے۔ پروگرام کے تحت تمام اجزاء کے لیے مختص کیا جاتا ہے۔ پچھلے پانچ سال اور موجودہ سال کے دوران ایس بی ایم (جی) کے تحت مختص مرکزی شیئر فنڈز کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

ایس بی ایم (جی) کے تحت اہل گھرانوں کو انفرادی گھریلو لیٹرین آئی ایچ ایچ ایل کی تعمیر کے لیے 12,000 روپے کی مالی ترغیب فراہم کی جاتی ہے۔ ایسے گھرانوں کی صفائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جن کے پاس جگہ کی کمی کی وجہ سے بیت الخلا نہیں ہیں، نقل مکانی کرنے والی/مہاجر آبادی اور بڑے اجتماع کی جگہوں کے لیے گرام پنچایتوں کو کمیونٹی سینٹری کمپلیکس (سی ایس سی) کی تعمیر کے لیے مالی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ گھرانے جو آئی ایچ ایچ ایل کی تعمیر کے لیے مراعات کے اہل نہیں ہیں، جی پی میں آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے تاکہ ان کی اپنے طور پر آئی ایچ ایچ ایل کی تعمیر کے لیے حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

Recommended