پروڈکٹ کے آغاز پر تبصرہ کرتے ہوئے، جناب گڈکری نے کہا کہ “ہندوستان 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے اور ہمارے معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے خواب کو پورا کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔ انشورنس اس ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ مودی جی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے۔ بنیادی ڈھانچہ، اور خاص طور پر سڑکیں، ہمارے ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے بہت ضروری ہیں۔ سیورٹی بانڈ کے اس نئے انسٹرومنٹ کے ساتھ، لیکویڈیٹی اور صلاحیت دونوں کی دستیابی یقینی طور پر بڑھے گی۔ ایسی مصنوعات اس شعبے کو مضبوط کرتی ہیں۔ ہمیں یقین ہے.
کہ ہمارے سڑکوں کے نیٹ ورک کو وسعت دینے سے مزید خوشحالی، روزگار کے مواقع میں اضافہ اور سماجی رابطے میں اضافہ ہوگا۔ سیورٹی بانڈ انشورنس اس سمت میں درست قدم ہے، مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ بجاج الیانز جنرل انشورنس نے اس اہم پروڈکٹ کو لانچ کرکے عظیم پہل کی ہے۔
سیورٹی بانڈ انشورنس بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے حفاظتی انتظامات کے طور پر کام کرے گا اور ٹھیکیدار کے ساتھ ساتھ پرنسپل کو بھی جداکرے گا۔ پروڈکٹ ٹھیکیداروں کے متنوع گروپ کی ضروریات کو پورا کرے گا، جن میں سے اکثر آج کے تیزی سے غیر مستحکم ماحول میں کام کر رہے ہیں۔ سیورٹی بانڈ انشورنس پرنسپل کے لیے ایک رسک ٹرانسفر ٹول ہے اور پرنسپل کو ان نقصانات سے بچاتا ہے جو ٹھیکیدار اپنی معاہدہ کی ذمہ داری کو نبھانے میں ناکام ہونے کی صورت میں پیدا ہو سکتے ہیں۔ پروڈکٹ پرنسپل کو اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ معاہدے کی شرائط اور دیگر کاروباری سودے باہمی طور پر طے شدہ شرائط کے مطابق کیے جائیں گے۔ اگر ٹھیکیدار معاہدہ کی شرائط کو پورا نہیں کرتا ہے تو، پرنسپل ضمانتی بانڈ پر دعویٰ کر سکتا ہے اور اپنے نقصانات کی وصولی کر سکتا ہے۔
بینک گارنٹی کے برعکس، سیوریٹی بانڈ انشورنس کو ٹھیکیدار سے بڑے ضمانت کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اس طرح ٹھیکیدار کے لیے اہم فنڈ خالی ہوتے ہیں، جسے وہ کاروبار کی ترقی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ پروڈکٹ ٹھیکیداروں کے قرضوں کو بڑی حد تک کم کرنے میں بھی مدد کرے گا ۔اس طرح ان کی مالی پریشانیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ پروڈکٹ ملک میں آنے والے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ترقی میں سہولت فراہم کرے گی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…