Categories: بھارت درشن

کئی لبنانی سیاست دانوں کے سروں پر امریکی پابندیوں کی تلوار

<h3 style="text-align: center;">کئی لبنانی سیاست دانوں کے سروں پر امریکی پابندیوں کی تلوار</h3>
<p style="text-align: right;">بیروت،08نومبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">لبنان کے سابق وزیر خارجہ جبران باسیل پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد ایسا نظر آ رہا ہے کہ امریکی پابندیوں کی تلوار لبنان میں متعدد سیاست دانوں پر لٹکی رہے گی۔ خواہ وائٹ ہاؤس میں کرسی صدارت پر نئی شخصیت براجمان ہو یا لبنان میں نئی حکومت تشکیل پائے یا نہیں۔امریکی وزارت خارجہ میں ایک ذمے دار نے عربی روزنامے الشرق الاوسط کو بتایا کہ امریکا ان لبنانی رہنماؤں کے احتساب کے لیے اپنے پاس موجود تمام اختیارات کو استعمال میں لائے گا جو اپنے ذاتی مفادات کو لبنانی عوام کے مفاد پر فوقیت دیتے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">مذکورہ امریکی سفارت کار نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ امریکی پابندیاں لبنان میں حکومت کی تشکیل کے عمل یا امریکا میں صدارتی انتخابات کے ساتھ مربوط ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے واضح کیا کہ ’’یہ معاملہ احتساب سے تعلق رکھتا ہے۔ ہم کسی مخصوص گروپ، جماعت یا فرقے کو نشانہ نہیں بنا رہے ہیں بلکہ ہمارا ہدف بدعنوانی ہے۔ اب حرکت میں آنے کا وقت ہے اور لبنانی رہنماؤں پر لازم ہے کہ وہ لبنانی عوام کے مطالبات کو پورا کرتے ہوئے فوری طور پر مطلوبہ اصلاحات پر عمل درآمد کریں تا کہ ملک میں پھیلی بدعنوانی کا قلع قمع کیا جا سکے۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">واضح رہے کہ لبنانی صدر میشیل عون نے ہفتے کے روز اپنی وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان ثبوتوں کو حاصل کرے جن کی بنیاد پر واشنگٹن لبنانی صدر کے داماد جبران باسیل پر پابندیاں عائد کرنے پر مجبور ہو گیا۔ امریکا نے حزب اللہ کے حلیف باسیل پر بدعنوانی کا الزام لگایا ہے۔لبنانی صدر نے اپنی ٹویٹ میں یہ بھی کہا کہ ان دستاویزات کو لبنانی عدلیہ کے حوالے کرنے کی ضرورت ہے تا کہ کسی بھی معلومات کے فراہم کیے جانے پر مطلوبہ اقدامات کیے جا سکیں۔</p>
<p style="text-align: right;">واضح رہے کہ 50 سالہ جبران باسیل لبنانی صدر میشیل عون کی سب سے زیادہ قریبی شخصیات میں شامل ہیں۔ وہ نیشنل فریڈم پارٹی کے صدر بھی ہیں جس کے سربراہ مشیل عون ہیں۔ علاوہ ازیں باسیل لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے قریبی حلیف شمار ہوتے ہیں جب کہ واشنگٹن حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">امریکی وزارت خزانہ نے جمعے کے روز جبران باسیل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ براہ راست یا بالواسطہ طور پر بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ ان میں ریاست کے اثاثوں میں غبن اور ذاتی منافع کے لیے خصوصی اثاثوں کا استعمال شامل ہے۔اسی طرح ایک امریکی ذمے دار نے ایک پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ باسیل نے لبنان میں حکومتی تشکیل میں تاخیر کے واسطے اپنے نفوذ کا استعمال کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ باسیل نے حزب اللہ کے ساتھ سیاسی شراکت داری قائم کی ہوئی ہے۔ اس شراکت داری نے ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کو حکومتی نظام میں اپنے نفوذ میں توسیع کرنے کا موقع دیا جب کہ حکومتی نظام لبنانی عوام کی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں ناکام رہا۔</p>
<p style="text-align: right;">یہ پہلا موقع ہے کہ لبنان میں اس سطح کا کوئی اعلی عہدے دار امریکی پابندیوں کی لپیٹ میں آیا۔جبران باسیل 2018ءسے پارلیمنٹ میں سب سے بڑے بلاک کے سربراہ ہیں۔ سال 2008ءکے بعد سے انہوں نے مختلف وزارتوں کے قلم دان سنبھالے جن میں توانائی، مواصلات اور خارجہ شامل ہے۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago