<h3 style="text-align: center;">کابل یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملہ،طالبان نے حملے کی تردید کی</h3>
<p style="text-align: right;">کابل ،سوموار( انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">کابل : افغانستان کی راجدھانی کابل میں کچھ دیر پہلے دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔ یہ حملہ افغانستان کی مشہور و معروف دانش گا ہ ’’ کابل یونیورسٹی‘‘ کابل کیا گیا ہے۔ دہشت گردانہ حملہ اس قدر شدید ہے کہ کابل یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباو طالبات یونیورسٹی کی دیوار کود کر بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔</p>
<p style="text-align: right;">موصولہ اطلاع کے مطابق کابل یونیورسٹی میں ایک دہشت گردانہ  ہوا ہے۔ اب تک نقصانات کی خبر یہ  موصول  ہو ئی ہے 8لوگ شدید طور پر زخمی ہوگئے ہیں۔ سوشل میڈیا اور ٹوئیٹر پر کچھ ویڈیو وائرل ہورہے ہیں جس میں افراتفری کا ماحول ہے۔ طلبا وطالبات اور یونیورسٹی انتظامیہ میں دہشت کا ماحول ہے۔ سب ہر طرف بھاگ رہے ہیں۔ اسی ویڈیو میں یہ بھی صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ طلبا دیوار کود کر بھاگنے پر مجبور ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">کابل یونیورسٹی حملے کی طالبان نے سخت جملے میں تردید کی ہے۔ طالبان نے کہا ہے کہ اس حملے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">افغانستان کے دارالحکومت ،کابل یونیورسٹی میں ہونے والی فائرنگ میں طلبا اور پروفیسروں سمیت کم از کم 8 افراد زخمی ہوگئے۔ حکام نے بتایا کہ افغانستان پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائین کے مطابق  دونوں طرف سے فائرنگ  ابھی جاری ہے۔ آرین نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’افغانستان کے دشمن ، تعلیم کے دشمن ، کابل یونیورسٹی میں داخل ہو چکے ہیں۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے مزید کہا ، "علاقے میں سیکیورٹی فورسز صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ وہ طلبا کو کسی قسم کا نقصان پہنچانے سے بچنے کے لئے احتیاط سے آگے بڑھ رہی ہیں۔"</p>
<p style="text-align: right;"> افغانستان  میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ فائرنگ اس وقت ہوئی جب چند مہمانان اور معزز لوگ یونیورسٹی میں ایک کتاب کی  نمائش میں شریک تھے ، میڈیا کے علاوہ   افغان حکام نے اس کے بارے میں بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔مقامی ٹیلی ویژن اسٹیشنوں جیسے ٹولو اور اریانا نے بتایا کہ واقعہ پیش آنے پر کابل یونیورسٹی مشترکہ افغان-ایرانی کتاب میلے کی میزبانی کر رہی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;">دریں اثنا اریانانے کابل یونیورسٹی کے پروفیسر ذبیح اللہ حیدری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب  فائرنگ  شروع ہوئی تو  کلاسز جاری تھیں ، انہوں نے یونیورسٹی کے سیکورٹی اہلکاروں کی مدد سے  طلبا کو  کیمپس خالی کرنے میں مدد کی۔ تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ کیمپس جانے والی سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔</p>
<blockquote class="twitter-tweet">
<p dir="ltr" lang="en">Yet another day where terror strikes <a href="https://twitter.com/hashtag/Afghanistan?src=hash&ref_src=twsrc%5Etfw">#Afghanistan</a> this time in kabul university, gunshots heard inside the uni, reports of student being killed, injured and being taken as hostage, rescue ops going on. Taliban denies involvement <a href="https://twitter.com/hashtag/KabulUniversityAttack?src=hash&ref_src=twsrc%5Etfw">#KabulUniversityAttack</a> <a href="https://t.co/HqmcNdpCul">pic.twitter.com/HqmcNdpCul</a></p>
— Wars on the Brink (@WOTB07) <a href="https://twitter.com/WOTB07/status/1323184157925756930?ref_src=twsrc%5Etfw">November 2, 2020</a></blockquote>
<script async src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8"></script>
<p style="text-align: right;">ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  طالبان نے ایک بیان جاری کیا ہے ، جس میں اپنی  شمولیت سے انکار کیا  ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">اس دوران مبینہ طور پر کابل یونیورسٹی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے پچھلے سال ، کابل یونیورسٹی کیمپس کے گیٹ کے باہر ایک دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ سن 2016 میں ، کابل میں امریکی یونیورسٹی پر حملہ ہوا تھا ، جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔</p>
<p style="text-align: right;">اکتوبر 2020 میں ، دولت اسلامیہ (آئی ایس) نے دشت برچی کے شیعہ اکثریتی محلے دارالحکومت کابل میں ایک تعلیمی مرکز پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں کم از کم 24 افراد ، جن میں زیادہ تر طالب علم تھے ، ہلاک ہوگئے تھے۔</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…