تیرہ (13) جنوری 2023 کو وزیراعظم جناب نریندر مودی کے دست مبارک سے ایم وی گنگا ولاس کے ذریعے دنیا کے طویل ترین ریور کروز کا وارانسی میں آغاز کیا جائے گا. گنگا وِلاس اور یہ ہندوستان کے ریورکروز ٹورزم کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کے مرکزی وزیر جناب سربا نند سونوال نے یہ بات کہی۔ یہ لگژری کروز ہندوستان اور بنگلہ دیش میں 27 ریور سسٹم سے گزرتے ہوئے پانچ ریاستوں کا احاطہ کرے گا. اور مجموعی طور پر 3200 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔ جناب سونووال نے کہا کہ یہ سروس شروع ہونے . سے ریور کروز کے تمام تر امکانات کو بروئے کار لایا جا سکے گا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی. کی فعال قیادت میں ہم اپنے دریاؤں کی بے پناہ دولت کی کھوج کر رہے ہیں ۔ ایم وی گنگا ولاس کروز ہمارے ملک میں ریور ٹورزم کے تمام امکانات کو بروئے کار لانے کی جانب ایک قدم ہے۔ ہماری مالا مال وراثت عالمی سیاحت کے نقشے پر لا کر دنیا بھر کے سیاحوں کو یہ موقع ملے گا. کہ وہ ہندوستان کی روحانی، تعلیمی، ثقافتی اور ہمارے حیاتیاتی تنوع سے روشناس ہو سکیں گے۔ کاشی گنگا وِلاس سے سارناتھ، مجولی سے مایونگ. سندربن سے کوزی کوڈ، یہ کروز زندگی کا یادگار تجربہ ثابت ہوگا۔
ایم وی گنگا ولاس کروز ہندوستان کے بہترین مقامات کو دنیا کے سامنے رکھے گا۔ 51 روزہ کروز پچاس سیاحتی مقامات کا احاطہ کرے گا. جن میں عالمی وراثت کے مقامات، نیشنل پارک، دریاؤں کے گھاٹ اور بڑے شہر مثلاً بہار میں پٹنہ. جھارکھنڈ میں صاحب گنج، مغربی بنگال میں کولکاتہ. بنگلہ دیش میں ڈھاکہ اور آسام میں گوہاٹی شامل ہیں۔ اس کروز میں سیاحوں کے آرام اور لگژری کی تمام تر. سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ یہ ماحولیات کے اعتبار سے موافق بنایا گیا ہے. اور آلودگی سے پاک اور شورشرابے اور آوازوں کے کنٹرول کے طریقہ کار. سے لیس ہے۔ ایم وی گنگا ولاس کے. اولین سفر میں اس پر سوئٹزرلینڈ کے 32 سیاح بھی شامل ہوں گے۔ گنگا ولاس کے ڈبرو گڑھ پہنچنے کی متوقع تاریخ یکم مارچ 2023 ہے۔
کروز کے دوران سیاحوں کوہندوستان کے تاریخی مقامات کے. علاوہ ثقافتی اور مذہبی اعتبار سے اہم مقامات دکھائے جائیں گے۔ وارانسی کی مشہور گنگا آرتی کے بعد یہ سارناتھ پر قیام کرے گا. جو بدھ مت کا اہم مقام ہے۔ اس کے علاوہ تانترک کرافٹ کے لئے مشہور. مایونگ اور مجولی جائے گا، جو سب سے بڑا دریائی جزیرہ ہے اور آسام میں ویشنو کلچر کا اہم مرکز ہے۔ سیاح بہار اسکول آف یوگا اور وکرم شِلا یونیورسٹی دیکھیں گے۔ خلیج بنگال میں حیاتیاتی تنوع کے اہم مقام سندربن کو بھی دکھایا جائے گا. جو رائل بنگال ٹائیگروں کے لئے مشہور ہے اور قاضی رنگا نیشنل پارک کا بھی احاطہ کیا جائے گا. جو ایک سینگ والے گینڈے کے لئے شہرت رکھتا ہے۔ گنگا وِلاس
ملک میں ریور کروز سیاحت کو فروغ دیئے جانے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ اس شعبے کی ترقی سے آس پاس کے علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریور ٹورزم سرکٹس فروغ دیئے جائیں گے اور انہیں موجودہ ٹورزم سرکٹس کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔
یم وی گنگا ولاس کروز اپنی نوعیت کی اولین کروز خدمت ہے۔ جہاز رانی، بندرگاہوں اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت اِنلینڈ واٹرویز اتھارٹی آف انڈیا کی مدد اور تعاون کے ساتھ اس کروز کی کامیابی سے کاروباریوں کو ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس طرح کی کروز خدمات شروع کرنے کے لئے حوصلہ ملے گا۔
گزشتہ چند برسوں میں عالمی ریور کروز مارکٹ پانچ فیصد بڑھی ہے اور2027 تک اس کے بڑھ کر 37فیصد ہو جانے کا امکان ہے۔
یوروپ دنیا بھر میں ریور کروز بحری جہازوں کا تقریباً 60 فیصد حصہ رکھتا ہے۔ ہندوستان میں کولکاتہ اور وارانسی کے درمیان 8 ریور کروز جہاز چل رہے ہیں، جبکہ نیشنل واٹرویز (برہمپتر) میں بھی کروز کی سرگرمیاں موجود ہیں۔ این ڈبلیو 2 کے قریب دس پسنجر ٹرمنل تعمیر کرائے جا رہے ہیں۔ اندرون ملک آبی راستوں میں گنجائش بڑھانے پر سرمایہ لگانے سے ریور کروز کو فروغ حاصل ہوگا اور یہ ہماری معیشت کے لئے زبردست کام کرے گا۔ خاص طور سے دریاؤں کے کنارے والے علاقوں میں اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ گنگا وِلاس
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…