سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کےمملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندی میڈیم یا دیگر مقامی زبانوں میں کورس کرنے کے خواہشمند طلبا اور اسکالروں کے فائدے کے لئے سائنس لٹریچر بشمول سائنس جرنلز اور میگزین کے ترجمے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
ر ارضیاتی علوم کی وزارت کے لئے ہندی صلاح کار سمیتی کی مشترکہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت کے بعد میٹنگیں باقاعدہ وقفے سے ہو رہی ہیں جس کے نتاج کا واضح اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا کی رکن سنگیتا یادو اور ہندی صلاح کار سمیتی کے ارکان کو بتایا کہ ارضیاتی علوم کی وزارت میں سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن، سکریٹری، ڈی ایس ٹی جناب ایس چندر شیکھر، سکریٹری ڈی ایس آئی آر، ڈاکٹر این کلیسیلوی، سکریٹری، ڈی بی ٹی ڈاکٹر راجیش گوکھلے غیر ہندی پس منظر کے حامل ہیں لیکن وہ ہمیشہ ہندی میں بات کرنے اور کام کی حوصلہ افزائی کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ہندی میں بات چیت
وزیر موصوف نے یہ بھی تجویز رکھی کہ ان کی تجویز پر تشکیل کردہ ہندی صلاح کار سمیتی ہر تیسرے مہینے منتخب موضوع کے ساتھ ذیلی کمیٹیوں کی میٹنگیں منعقد کی جانی چاہئیں اور بعد میں جائزہ اجلاس میں ایسی میٹنگوں کے نتائج کو زیر غور لانا چاہئے۔
انہوں نے کمیٹی کے اراکین سے یہ بھی کہا کہ وہ کچھ اچھے ماہرین تجویز کریں جن کی سائنس کی وزارتیں سائنسی جرائد، رسائل اور دیگر دستاویزات کے معیاری ترجمے کے لئے خدمات لی جا سکتی ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ اس سال اکتوبر میں مرکزی وزیر برائے داخلہ اور تعاون امیت شاہ نے ایم بی بی ایس کورس کی کتابیں ہندی میں لانچ کیں جس سے مدھیہ پردیش اس زبان میں طبی تعلیم فراہم کرنے والی پہلی ریاست بن گئی۔شاہ نے اس پہل کو ہندوستان میں تعلیم کے شعبے کے لئے “نشاۃ ثانیہ اور تعمیرِ نو” کا لمحہ قرار دیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…