Categories: بھارت درشن

علامہ راشد برہان پوری حیات و خدمات آن لائن توسیعی خطبہ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>باضابطہ ہماری یونیورسٹیوں میں علامہ پر ریسرچ ورک ہونا چاہیے:  ڈاکٹر خالد مبشر</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>علاامہ راشد نے اپنے علم و فضل کے لعل و جواہر سے اردو ادب کو مالا مال کیا ہے:  طاہر نقاش</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>رپورٹ: محسن شیخ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
علامہ راشد برہان پوری ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں، وہ بیک وقت عالم، صوفی، مؤرخ، مترجم شاعروادیب ہیں۔ علامہ کو بطور شاعر اگر ہم دیکھتے ہیں تو ہمیں اس بات کا علم ہوتا ہے کہ انہوں نے شاعری میں بہت سے تجربات کیے ہیں، صرف ایک بنیاد اگر صنفی اور ہیئتی اعتبار سے بنایا جائے تو پتہ چلے گا کہ ہماری تنقید اور تحقیق نے ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ باضابطہ ہماری یونیورسٹیوں میں علامہ پر ریسرچ ورک ہونا چاہیے۔ اس طرح کا اظہار خیال 16 اپریل 2022 بروز سنیچر رات 11 بجے علامہ راشد برہان پوری کی <span dir="LTR">62</span>ویں برسی کے موقع پر آن لائن توسیعی خطبہ "علامہ راشد حیات و خدمات" کے موقع پر ڈاکٹر خالد مبشر صاحب(اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی) نے صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دارالسرور ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی برہان پور (رجسڑڈ) کے زیر اہتمام اس آن لائن توسیعی خطبہ کا انعقاد عمل میں آیا اور سوسائٹی کے آفیشل فیس بک پیج پر اس کو براہ راست (لائیو) نشر کیا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
خصوصی خطیب کی حیثیت سے شریک برہان پور کے معروف ناقدوشاعر محترم طاہر نقاش نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا: سرزمین برہان پور جہاں زبردست طور سے نظر انداز کی گئی وہیں پر اس نے اپنے وجود کا لوہا بھی منوایا۔ جہاں ناقدین ادب نے اس کے شعراء و ادبا کو نظر انداز کیا وہیں پر اس کے فن پاروں نے اپنی حیثیت کے مطابق خود اپنے قارئین و سامعین سے دادوتحسین طلب کرلی۔ ان ہی میں ایک نام علامہ سید مطیع اللہ راشد برہان پوری کا ہے۔ علامہ راشد نے سخن کی مختلف اصناف پر طبع آزمائی کی ہے اور خوب کی ہے۔ حمدومناجات، نعت ومناقب، منظومات و تضامین، مراثی و سلام، قطعات و رباعیات میں اپنی فکر کے موتی لٹائیں ہیں۔ یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ علامہ راشد نے اپنے علم و فضل کے لعل و جواہر سے اردو ادب کو مالا مال کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مہمان خصوصی کے طور پر پاکستان سے علامہ راشد کے پرنواسے محترم سید زاہد قادری سلطانی (نبیرہ حضرتِ راشد) اور برہان پور کے خوش فکر شاعر محترم نعیم راشد صاحب نے شرکت کیں۔ نظامت کے فرائض معروف ناظم مشاعرہ اور افسانہ نگار محترم شعور آشنا نے انجام دیئے۔ سوسائٹی کے چیئرمین تنویر رضا برکاتی نے اظہارِ تشکر پیش کرتے ہوئے کہا: علامہ راشد کی کتابوں کی ازسرنو اشاعت کا ہمارا عزم ہے۔ آئندہ سالوں میں علامہ پر عالمی سیمینار کے انعقاد کا ارادہ ہے۔ موصوف نے مزید تمام مہمان اور لائیو دیکھنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago