Categories: بھارت درشن

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے بلوچ طلبا کا اسلام آباد مارچ

<h3 style="text-align: center;">بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے بلوچ طلبا کا اسلام آباد مارچ</h3>
<p style="text-align: right;">بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کے بلوچ طلبا اپنے  تعلیمی حق کے مطالبے کو لے کر  اسلام آباد کی طرف روانہ</p>
<p style="text-align: right;">بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی (بی زیڈ یو) کے خلاف 40 روزسے  احتجاج جاری ہے۔ بلوچ اسٹوڈینٹس کونسل نے بلوچ طلباکے وظائف منسوخ ہونے کے بعد سے لگاتار احتجاج کر رہے ہیں ۔ بلوچ طلبا اب ملتان یونیورسٹی کیمپس سے اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کے  ساتھ سڑکوں پر ہیں۔بلوچ اسٹوڈینٹس کونسل نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ قبائلی علاقوں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے لیے بھی وظائف جاری کیے جائیں۔</p>
<p style="text-align: right;">اس سے قبل  یونیورسٹی  انتظامیہ نے بلوچ طلبا کے  وظائف منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اور جواز یہ  پیش کیا تھا کہ یونیورسٹی ابھی مالی بحران سے گزررہی ہے۔ اس لیے   یہ فیصلہ مالیاتی بحران کے بعدلیاگیاہے۔</p>
<p style="text-align: right;">بلوچ طلبا پچھلے 40 دن سے احتجاج کررہے تھے۔ لیکن دیگر مسائل  کی طرح  یہ مسئلہ بھی ٹھنڈے بستے میں جارہا ہے اور  بلوچ طلبا  کے احتجاج کا خاطر خواہ کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے۔احتجاج کے نتیجے سے مایوس ہوکربلوچ طلبا نے اب   اسلام آباد کی طرف مارچ کرنا شروع کردیا ہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">بلوچ طلبا کا یہ کہنا ہے کہ "بلوچستان کے عوام کے لیے یہ بہت عام ہے کہ وہ دیگر سیاسی اور انسانی حقوق کے امور کے خلاف احتجاج کریں، لیکن یہاں ہم صرف اپنے بنیادی حق تعلیم کے حصول کے لیے کھڑے ہیں۔ بدقسمتی سے ہم سب کو ایک چھوٹی موٹی مطالبات کے لیے بھی سڑکوں پر احتجاج کرنا پڑتا ہے جو حکومت کے لیے نہایت ہی شرم و عار کی بات ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">اطلاعات کے مطابق بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کے ممبران کو بلوچ طالب علموں کی دیگر تنظیموں کی  بھی زبردست حمایت حاصل ہے۔اس طرح کے احتجاج سے پاکستانی ریاستی اداروں کا غیر انسانی رویہ کھل کر سامنے آتا ہے۔ خاص طور پر بلوچ طلبا کے مسائل کی طرف توجہ نہ دینا بھی یونیورسٹی انتظامیہ پر بہت سارے سوالات کھڑے کرتا ہے۔بلوچ طلبا کو حق تعلیم جیسے بنیادی احکام سے محروم کیا جارہا ہے ۔اس سے ایک بڑا نقصان یہ ہورہا ہے کہ طلبا کلاسوں کی بجائے یونیورسٹیوں کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago