Urdu News

 ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر دہلی میں عالمی سماجی انصاف کا دن منایا

 ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر دہلی میں عالمی سماجی انصاف کا دن منایا

اس اجلاس  کا انعقاد ایسے مبارک موقع پر ہوا  ہے، جب ہندوستان  آزادی کا امرت مہوتسو منارہا ہے اور وہ جی-20 کی صدارت کررہا  ہے۔ سماجی انصاف کے اس عالمی دن پر، عزت مآب وزیرموصوف کا پیغام پڑھا گیا  جو  ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی جی کے وژن سب کا ساتھ سب کا وکاس پر واضح طور پر زور  دیتا ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر

اشوکا یونیورسٹی  کے  آفس آف لرننگ سپورٹ میں  ڈائریکٹر

اس اجلاس میں جناب ابھیشیک سنگھ، سی ای او، کرم یوگی بھارت، میجر جنرل شرد کپور، ڈائرکٹر جنرل ری سیٹلمنٹ، جناب راہل گپتا (منیجنگ پارٹنر اور فاونڈر، ویلیو ایبل کیپٹل)، محترمہ ایرا سنگھل (ڈپٹی کمشنر، دفتر ڈویژنل کمشنر، دہلی)، محترمہ نوپور جھنجھن والا، چینج انک، محترمہ سوہانا بھوٹانی (طالبہ، لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج)، شبھم گرگ،  سسکو میں سکرم ماسٹر ،اشوکا یونیورسٹی  کے  آفس آف لرننگ سپورٹ میں  ڈائریکٹر،  رینا گپتا، سی آئی آئی-  آئی بی ڈی این نیٹ ورک کی محترمہ مدھوبالا،، جناب راج شیکھرن (راجہ) پاژانیپن (کوفاونڈر- وی -شیش)، محترمہ ریچا ساہنی، (پی آر  ہیڈ،  اے ٹیپیکل ایڈوانٹیج) ،ڈاکٹر جتیندر اگروال (بانی، سارتھک ایجوکیشن ٹرسٹ)،  ارنسٹ  اینڈ ینگ  میں پارٹنر  اور انڈیا ڈس ایبلٹی اسپانسر جناب  امرپال چڈھا سمیت کئی سرکردہ افراد اورمحکمہ کے مختلف افسران /ملازمین موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VLRJ.jpg

منفرد نقطہ نظر اور تعاون کو پہچاننے کی ضرورت

سکریٹری، جناب راجیش اگروال نے دیویانگ افراد کے معیار زندگی کو بہتربنانے کے لئے کئے گئے ترقی پسندانہ اقدامات کے سلسلے پر زور دیا، جو2016 میں دیویانگ  افراد کے حقوق کے  ایکٹ کے ذریعے 21 طرح کی معذوری کی منظوری کے ساتھ شروع ہوئی۔ جو ابتدا میں 7  تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ  ایکوو سسٹم  میں فریقوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، لیکن ابھی  ایک طویل سفر طے کرنا باقی ہے۔

اس اجلاس کے ذریعہ خواتین ، محروم طبقات اور مختلف دیویانگوں کو شامل کرنی  کے اس نظریہ کی انوکھی صلاحیت کے کام کرنے کے مقصد سے فریقوں کو ایک ساتھ لانے کا بھی ارادہ ہے۔ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر

اس اجلاس میں اس بات پر زور دیا  کہ اس  بات کا فیصلہ کرنے کے بجائے. کہ  دیویانگ کیا نہیں کرسکتے، ہمیں ان کے منفرد نقطہ نظر اور تعاون کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔

 اجلاس میں اس بات پر زور دیا  کہ اس  بات کا فیصلہ کرنے کے بجائے

یہ آزادی کا امرت مہوتسو ایک نئے ہندوستان کے بڑھتے ہوئے جذبے کا جشن ہے. جو معذوری  کی وجہ سے پیچھے نہیں  رہے گا۔ ایک شمولیت پر مبنی  ہندوستان کا وژن یہ ہے. کہ اب  ہم شعوری طور پروقتی شمولیت کی کوششوں سے دور ہو جائیں. اور سمجھیں کہ  شمولیت کو مرکزی دھارے میں  لانا ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

آج کا پلیٹ فارم ہر ایک کے لیے ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرے گا. کہ ہم میں سے ہر ایک کو ترقیاتی عمل میں کردار ادا کرنا ہے. قابلیت سے قطع نظر- جب تک ہم  دانستہ طور  معذور افراد کو  معاشی زندگی میں شامل نہیں کرتے. سب کا ساتھ سب کا وکاس کے وژن کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔

اجلاس کے دیگر اہم نکات یہ تھے کہ معذور افراد کے روزگار کے مواقع کیسے پیدا کیے جائیں. شمولیت کے بہترین طریقوں اور کامیاب ماڈلز کی نشاندہی کی جائے. اور ہندوستان میں معذور افراد کی ملازمت اور شمولیت کے لیے فریقوں  کی صلاحیت کو مضبوط بنایا جائے۔

Recommended