Categories: بھارت درشن

چھتیس گڑھ:سکما میں بیس کیمپ پر حملہ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>پولیس کا دعوی- نکسلیوں نے کیمپ پر حملہ کیا </strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سکما ، 18 مئی (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 چھتیس گڑھ کا سکماضلع کے سرحدی گاو¿ں سلگر میں پیر کے روز سیکورٹی فورسز کے نئے بیس کیمپ کی مخالفت کرنے والے دیہاتیوں نے کیمپ پر حملہ کردیا۔ اس فائرنگ کے دوران ، تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 قابل ذکر ہے کہ تین دن قبل گاوں کے لوگ اس کیمپ کو ہٹانے کے مطالبے کے خلاف احتجاج میں آئے تھے ، جسے پولیس انتظامیہ نے واپس لوٹادیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پولیس کا دعویٰ ہے کہ فائرنگ میں ہلاک ہونے والے افراد نکسلی ہیں۔ تاہم ابھی تک کسی کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ معاملہ ضلع سکما بیجاپور کے سرحدی علاقے میں تریم پولیس اسٹیشن ایریا کا ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اس تنازعہ میں سنگاورم ، سمیلیٹا ، بوڈکل ، کرکیم گوڈھا ، سنگلر ، اڈسگل ، میڈل ، لوگ سنجیلور اور پیڈجیلور کے لوگ شامل تھے ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بستر آئی جی سندراراج پی کا دعوی ہے کہ گاوں کے لوگوں کی آڑ میں نکسلیوں نے کیمپ پر حملہ کیا۔ جوابی کارروائی میں تین نکسلی ہلاک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 12 مئی کو سلجر میں ایک نیا کیمپ لگایا گیا تھا ، جس کا گاوں والے مخالفت کررہے تھے ، ان سے مستقل طور پر صلح کیا جارہا تھا لیکن پیر کی سہ پہر کو گاوں کے لوگوں کے ہجوم کے ساتھ جاگرگونڈا کمیٹی کے نکسلیوں نے کیمپ پر فائرنگ شروع کردی۔ فورس نے اس پر ایکشن لیا۔ اس کے بعد تلاشی کے دوران تین نعشیں ملی۔ ان میں کسی کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمپ کے جوان اور سکیورٹی فورسز مکمل طور پر محفوظ ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
معلومات کے مطابق ، نکسل دیہاتیوں کی مدد سے 14 مئی سے کیمپ کھولنے کی مخالفت کر رہے ہیں ، لیکن پیر کے دن ہزاروں دیہاتی نکسل لوگ لوگوں کے ہجوم کے ساتھ آئے اور کیمپ پر حملہ کیا۔ سیکیورٹی فورسز کی سائیڈ نے کارروائی کی ، جس سے تین افراد ہلاک ہوگئے۔ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
در حقیقت ، سکما اور بیجا پور کے سرحدی علاقوں کے ساتھ ساتھ 15 دیہات کے دیہاتی اس کی مخالفت کر رہے تھے۔ اگر ان دیہاتیوں پر یقین کیا جائے تو ، کیمپ کے یہاں کھلنے کے بعد ، کیمپس کا احتجاج نکسلی معاملے میں ہراساں کیے جانے اور مار نے پیٹنے کے خوف سے تین سے چار دن پہلے سے جاری ہے۔ یادرہے کہ یہ وہی علاقہ ہے جہاں گذشتہ ماہ ہونے والے انکاونٹر میں 22 فوجی شہید ہوگئے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس علاقے میں بڑا نکسل کیڈر رہتا ہے ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اگر ذرائع پر یقین کیا جائے تو ، جنوبی بستر کے بڑے کیڈر کے نکسلیوں کی اس دن اس علاقے میں موجودگی ہے۔ اس جگہ پر سکیورٹی فورس کے کیمپ کے قیام کی وجہ سے نکسلیوں کو ایک بڑا نقصان ہوگا۔ اس علاقے میں نکسلی کمزور ہوجائیں گے اور ان کے اڈے کا رقبہ کم ہوجائے گا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago