Categories: بھارت درشن

کورونا وائرس کی وجہ سے سیاحت کی صنعت متاثر

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ، 07 مئی (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کورونا کے انفیکشن نے ملکی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس مہلک بیماری کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں عائد پابندیوں نے کئی شعبوں میں روزگار کا بحران پیدا کردیا ہے۔ بیروزگاری کی شرح 4 مہینوں کی اعلیٰ حد تک پہنچ گئی ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے سیاحت کے شعبے کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ سیاحت سے متعلق ایک کروڑ سے زیادہ نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں۔ ان میں سے نصف ملازمت بالواسطہ سیاحت کی صنعت سے منسلک ہے ، جب کہ تقریبا 5 5 ملین افراد سیاحت کی صنعت سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کی پہلی لہر کے اثرات کم ہونے کے بعد دسمبر اور جنوری میں کی جانے والی زیادہ تر بکنگ کورونا کی دوسری لہر کے دباو میں منسوخ کردی گئیں۔ فروری اور مارچ کے پہلے پندرہ دنوں میں موسم گرما کی بکنگ بھی مکمل طور پر منسوخ کردی گئی ہے۔ اس طرح ، 2020 کے بعد 2021 کا پیک سیزن بھی برے دور سے گزرنے والا ہے ۔ موسم گرما میں یہ دوسرا سال ہے کہ سیاحت کی صنعت مکمل طور پر خالی ہے اور ان کے دور دور تک بہتر ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سیاحت کی صنعت پر پڑی مار کی ایک بڑی وجہ ایڈوانس بکنگ کی منسوخی کے بعد رقم کی واپسی کے لئے پیدا ہو ا دباو  بھی ہے۔ ایڈوانس بکنگ کی بدولت سیاحت سے وابستہ افراد نے پیک سیزن کی تیاری کے لئے ایک بڑی رقم خرچ کی تھی ، لیکن اب ایڈوانس بکنگ کی منسوخی کے بعد ، وہ بکنگ کی پوری رقم واپس کرنے پر مجبور ہیں ، جس کی وجہ سے سیاحت صنعت سے منسلک لوگوں پر دوگنا دباو  پڑ رہا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صنعت سے ملکی سیاحوں کی نسبت غیر ملکی سیاحوں سے زیادہ آمدنی ہوتی ہے۔ سیاحت کی صنعت کی 70 فیصد آمدنی غیر ملکی سیاحوں سے حاصل ہوتی ہے۔ کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ، بہت سے ممالک نے ہندوستان کا دورہ مکمل طور پر روک دیا ہے۔ کچھ ممالک نے ہندوستان کے ساتھ ایئر ببل ٹریول معاہدے بھی ختم کردیئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وجہ یہ ہے کہ ان دنوں ملکی اور بین الاقوامی سیاحت کے لئے کہیں سے بھی کوئی کال نہیں آرہی ہے۔ ایک بڑا مسئلہ یہ بھی ہے کہ یورپی ممالک ، کچھ خلیجی ممالک اور آسٹریلیا نے یا تو ہندوستان سے اڑان بھرنے والی خدمات پر پابندی عائد کردی ہے یا انہیں خصوصی نگرانی کے زمرے میں ڈال دیا ہے۔ ایسی صورتحال میں ، جو سیاح پہلے ہندوستان آنا چاہتے تھے ، وہ بھی اب اپنی بکنگ منسوخ کر رہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سیاحت کی صنعت بنیادی طور پر ہوٹل کی صنعت ، ٹورسٹ گائڈ، ٹور اور ٹریول کمپنیوں ، پروگرام اور ایونٹ کے منتظمین سے وابستہ ہے ، لیکن بکنگ منسوخی کی وجہ سے ، ان سب کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پیک سیزن میں بھی ان کا کوئی کام نہیں ہوگا۔ ایسی صورت حال میں ، یہ سارے لوگ صرف اس امید پر خالی بیٹھے ہیں کہ سیاحت کا اگلا سیزن کورونا کے اثر سے پاک ہوگا اور وہ کما سکیں گے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago