Categories: بھارت درشن

دیپ سدھو کو تیس ہزاری عدالت سے ضمانت

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>دیپ سدھو کو تیس ہزاری عدالت سے ضمانت</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ، 26 اپریل (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے دیپ سدھو کی ضمانت منظور کرلی ہے ، جسے لال قلعہ پر ترنگے کی توہین کے الزام میں 26 جنوری کو دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔ تیس ہزاری کورٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ دیپ سدھو کی گرفتاری پہلے کیس میں پائے جانے والے ضمانت کے حکم کو غیر فعال کرنے کی کوشش تھی۔ 24 اپریل کو چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ گجیندر ناگرنے فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سماعت کے دوران ، دیپ سدھو کی جانب سے ایڈوکیٹ ابھیشیک گپتا نے کہا تھا کہ ایف آئی آر میں عمر قید یا پھانسی دینے کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔ اسلحہ ایکٹ کی دفعہ 27 صرف اسی وقت استعمال ہوگی جب کوئی ہلاک ہو گا ، لیکن اس معاملے میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے پرہلاد سنگھ بھٹی کے فیصلے کے پیش نظر اس سلسلے میں فیصلہ بھی طلب کیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
گپتا نے کہا کہ پہلے درج کی گئی ایف آئی آر اور اس ایف آئی آر میں بھی اسی نوعیت کے الزامات ہیں۔ اگر پہلی ایف آئی آر میں ضمانت مل جاتی ہے تو اس صورت میں کسی کو بھی ضمانت ملنی چاہیے۔ دیپ سدھو کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ گپتا نے کہا تھا کہ اس معاملے میں پولیس کا جواب وہی ہے جو پولیس نے سیشن عدالت میں ضمانت کی درخواست میں دائر کیا تھا۔ پولیس کو وضاحت کرنی چاہیے کہ اس ایف آئی آر کو کیوں نہیں منسوخ کیا جانا چاہیے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سماعت کے دوران دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ یہ ایف آئی آر اور پہلی ایف آئی آر ایک جیسی ہیں۔ دہلی پولیس کے وکیل نے کہا تھا کہ دیپ سدھو کے وکیل نے یہ نہیں بتایا کہ وہ ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے ہائی کورٹ کیوں نہیں گئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس معاملے میں ملزم کا فعال کردار ہے۔ کال کی تفصیلات ریکارڈ اور ویڈیو سے واضح ہے کہ اس واقعے میں اس کا کردار تھا۔ تب عدالت نے کہا کہ آپ کو بتانا چاہیے کہ دونوں ایف آئی آر مختلف ہیں۔ تب دہلی پولیس نے کہا تھا کہ اگر دونوں ہی جرم ایک ہی جگہ پر ہوتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم دو ایف آئی آر درج نہیں کرسکتے ہیں۔ اگر ضمانت منظور ہوگئی تو ، ملزمان شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کریں گے۔ وہ دوسرے ملزم جوگراج سنگھ کی مدد کرسکتا ہے ، جو اس معاملے میں مطلوب ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یادرہے کہ عدالت کے ذریعہ آخری 23 اپریل دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا گیاتھا۔ 22 اپریل کو عدالت نے دہلی پولیس کو دیپ سدھو کے صوتی نمونے لینے کی اجازت دی تھی۔ گزشتہ 19 اپریل کو عدالت نے دہلی پولیس کے دیپ سدھو کو پولیس تحویل میں بھیجنے کے مطالبے کو مسترد کردیا اور 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیاتھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">17</span>اپریل کو ، عدالت نے دہلی پولیس کے ذریعہ درج ایک ایف آئی آر میں دیپ سدھو کی ضمانت منظور کرلی۔ جیسے ہی اسے ضمانت پر رہا کیا گیا ، پولیس نے دیپ سدھو کو 17 اپریل کو آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا کے ذریعہ لال قلعے کو پہنچنے والے نقصان کے سلسلے میں گرفتار کرلیا۔ دیپ سدھو کو 9 فروری کو پہلی بار ہریانہ کے کرنال سے دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے گرفتار کیا تھا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago