حکومت نے گزٹ نوٹیفکیشن مورخہ 07.04.2023 کے ذریعے گھریلو قدرتی گیس کی قیمتوں کے تعین کی نظرثانی شدہ رہنما خطوط کی منظوری دے دی ہے۔ ان كا تعلق او این جی سی/ آءل کے نامزد فیلڈز سے پیدا ہونے والی گیس، نئی ایکسپلوریشن لائسنسنگ پالیسی بلاکوں اور نئی ایکسپلوریشن لائسنسنگ پالیسی سے پہلے كے بلاكوں سے ہے جہاں پروڈکشن شیئرنگ کنٹریکٹ قیمتوں کو حکومت کی منظوری كا پابند کرتا ہے۔ ایسی قدرتی گیس کی قیمت انڈین کروڈ باسکٹ کی ماہانہ اوسط کی 10 فی صد ہوگی اور اسے ماہانہ بنیادوں پر نوٹیفائی کیا جائے گا۔ او این جی سی اور آئل کی طرف سے ان کے نامزد کردہ بلاکو سے تیار کردہ گیس کے لیے ایڈمنسٹرڈ پرائس میكانزم (اے پی ایم) کی قیمت كم سے كم اور یكساں ہوگی۔
نئے کنوؤں سے یا او این جی سی اور آئل کے نامزدگی والے شعبوں میں کنوؤں سے پیدا ہونے والی گیس کو اے پی ایم قیمت پر 20 فی صد کے پریمیم کی اجازت ہوگی۔ ان اصلاحات کی وجہ سے گھروں کے لیے پائپڈ نیچرل گیس اور ٹرانسپورٹ کے لیے کمپریسڈ نیچرل گیس کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ اطلاع پٹرولیم اور قدرتی گیس كے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
گھریلو گیس کی پیداوار بڑھانے کے لیے حکومت ہند نے 30 مارچ 2016 کو ہائیڈرو کاربن ایکسپلوریشن اینڈ لائسنسنگ پالیسی نوٹیفائی كی ہے۔ اس كا تعلق پروڈکشن شیئرنگ میکانزم سے ریونیو شیئرنگ میکانزم کی طرف منتقل ہونے والے ایکسپلوریشن رقبے کے ایوارڈ سے ہے۔ حکومت نے 28 فروری 2019 کو مزید پالیسی اصلاحات كا اعلان کیا۔ اس میں “کاروبار کرنے میں آسانی” کو فروغ دینے کے لیے بہت سے عمل اور منظوریوں میں نرمی کی گئی تھی۔ زمرہ دوئم اور سوئم قسم کے بیسن سے آمدنی میں ونڈ فال کے فوائد كو چھوڑ كر باقی شراكت ختم كر دی گئی۔
قدرتی گیس کے لیے مارکیٹنگ اور قیمتوں کی آزادی کے علاوہ گہرے اور انتہائی گہرے بلاکس کے لیے 7 سال کی رائلٹی ہولی ڈے كے اعلان كے ساتھ رعایتی رائلٹی کی شرحیں– گہرے پانی کے لیے 3.5 فی صد اور انتہائی گہرے پانی کے بلاکس کے لیے 1.4 فیصد كرنے كے اقدام كے علاوہ كنووں سے جلد رقم کمانے کے لیے مالی مراعات فراہم کی گئی ہیں۔
گھریلو گیس کی پیداوار کی حوصلہ افزائی
حکومت نے 2030 میں انرجی مکس میں قدرتی گیس کا حصہ تقریباً 6.7 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس رُخ پر حکومت کی جانب سے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں۔ ان میں نیشنل گیس گرڈ پائپ لائن کی توسیع، سٹی گیس ڈسٹری بیوشن (سی جی ڈی) نیٹ ورک کی توسیع، مائع قدرتی گیس (ایل این جی) ٹرمینلز کا قیام، گھریلو گیس کو کمپریسڈ نیچرل گیس (ٹرانسپورٹ)
/ پائپڈ نیچرل گیس (گھریلو) سی این جی (ٹی) / پی این جی (ڈی) کو بغیر کسی کٹوتی کے زمرے میں مختص کرنا، ہائی پریشر/زیادہ درجہ حرارت والے علاقوں، گہرے پانی اور انتہائی گہرے پانی اور کوئلے کے سیون سے پیدا ہونے والی گیس کی مارکیٹنگ اور قیمتوں کے تعین کی آزادی کی اجازت دینا، بایو–سی این جی وغیرہ کو فروغ دینے کے لیے سستی نقل و حمل کی جانب پائیدار متبادل سامنے لانا شامل ہے۔